جی آئی کے کو پاکستان کی اعلیٰ ترین یونیورسٹی کا درجہ حاصل
جی آئی کے کو پاکستان کی اعلیٰ ترین یونیورسٹی کا درجہ حاصل
ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی نئی رینکنگ کے مطابق غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (جی آئی کے) کو عالمی سطح پر اعلیٰ ترین یونیورسٹیوں کی درجہ بندی میں شامل کیا گیا ہے۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی جانب سے جاری کردہ نئی رینکنگ لسٹ کے مطابق، اس کی ورلڈ یونیورسٹی امپیکٹ رینکنگ 2021 میں جی آئی کے کو پاکستان میں کوالٹی ایجوکیشن کے زمرے میں پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیئے: راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کا پاکستان میں مونوڈسپلنری یونیورسٹیز میں پہلا نمبر
اس یونیورسٹی کو دنیا بھر سے شارٹ لسٹ کی گئی 966 یونیورسٹیوں میں سے 20 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ جی آئی کے فیکلٹی ممبرز کے مطابق، یہ درجہ بندی کسی یونیورسٹی کے معاشرتی اثرات پر مرکوز تھی جو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے سلسلے میں یونیورسٹیز کی رینکنگ کا ایک پیمانہ ہے۔
یہاں یہ بات اہم ہے کہ جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ ایس ڈی جی 4 میں دنیا کی پہلی 50 یونیورسٹیوں میں شامل ہونے والی واحد پاکستانی یونیورسٹی ہے۔ جس کے بعد اس انسٹی ٹیوٹ نے ایس ڈی جی 1 میں عالمی سطح پر 300 اعلیٰ یونیورسٹیوں میں اپنی جگہ بنالی ہے۔
مزید پڑھیئے: طلباء، سماجی کارکنوں اور اسکولوں کا شفقت محمود سے اسکول اسیسیڈ گریڈز کا مطالبہ
ایس ڈی جی 4 میں شامل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس یونیورسٹی نے تعلیم، تحقیق اور تعلیم کے فروغ سے وابستہ ہونے کے عزم کے زمرے میں قابلِ قدر کردار ادا کیا ہے۔
جی آئی کے کے ایک فیکلٹی ممبر نے بتایا کہ کوالٹی ایجوکیشن کے ایس ڈی جی میں پاکستان میں پہلی پوزیشن پر آنا اور عالمی سطح پر 30 ویں نمبر پر ہونا ایک شاندار کامیابی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے شہریوں کو معیاری تعلیم کے فروغ اور پائیدار ترقی کا ہدف حاصل کرنے کے عمل میں سبسڈی دینے کی کوششوں میں مثال بننے پر فخر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج اس عمل کو عالمی سطح پر بے حد اہمیت دی جارہی ہے۔
مزید پڑھیئے: حکومت کا اسکولوں کے لیے قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کا فیصلہ
انسٹی ٹیوٹ کے ریکٹر جہانگیر بشر نے کہا کہ اس کامیابی سے انسٹی ٹیوٹ کے اساتذہ، عملے اور انتظامیہ کی محنت اور لگن سے پتہ چلتا ہے۔ ہماری ہمیشہ سے یہ کوشش رلہی ہے کہ اپنے طلبا کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے بہترین معیار کی تعلیم فراہم کی جاسکے