پاکستان کی تئیس یونیورسٹیز نے ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی امپیکٹ کیٹگری میں جگہ بنا لی۔
پاکستان کی تئیس یونیورسٹیز نے ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی امپیکٹ کیٹگری میں جگہ بنا لی۔
اگرچہ کورونا وائرس کے نام سے جانے والے وبائی مرض کووڈ 19 کے سبب دنیا کو مختلف نوعیت کے بحرانوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے مگر اسی منظر نامے میں پاکستان کی تئیس یونیورسٹیز نے برطانیہ کے ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی امپیکٹ کیٹگری میں اپنی جگہ بنا لی ہے جو دو ہزار بیس کے لیے جاری کیا گیا ہے۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن دنیا کے تحقیق پر مبنی اداروں کے لیے اعلیٰ تعلیم کے اعداد و شمار فراہم کرنے والے اہم اداروں میں سے ایک ہے۔ اپنے انفرادی کلائنٹ کے ساتھ اس ادارے کا کام ان کی عالمی یونیورسٹی کی درجہ بندی کی بنیاد پر قائم ہے۔ جسے جیو پولیٹیکل اشاریوں کے ساتھ ساتھ اداروں کے اسٹریٹجک مینیجمنٹ میں مدد اور دنیا بھر کے لاکھوں طلباء کے مطالعاتی انتخاب میں ایک اہم عنصر کے طور پر اپنایا گیا ہے۔ ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی دوہزار بیس کی امپیکٹ رینکنگ میں دنیا کے پچاسی ممالک سے سات سو چھیاسٹھ یونیورسٹیز کو شامل کیا گیا ہے۔ امپیکٹ رینکنگ سماج میں جامعات کے معاشرتی اور معاشی اثرات کا تخمینہ لگاتی ہے۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی امپیکٹ کیٹگری میں سرِ فہرست جگہ بنانے والی درسگاہ لاہور کی یونیورسٹی آف ویٹیرینری اینڈ اینیمل سائنسز ہے جس کے بعد کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کا نمبر ہے۔
ٹی ایچ ای کے ذریعے امپیکٹ لسٹنگ پر شائع ہونے والے مضمون کے مطابق اس سال دو سو ننانوے اضافی اداروں کے جدول میں شامل ہونے کے باوجود نیوزی لینڈ کی یونیورسٹی آف آکلینڈ ایک بار پھر مجموعی طور پر امپیکٹ رینکنگ میں سرفہرست ہے جبکہ آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف سڈنی، ویسٹرن سڈنی یونیورسٹی اور لا ٹروب یونیورسٹی ٹاپ فور کو مکمل کرتی ہے۔