بورڈ کے امتحانات 20 جون کے بعد شروع ہوں گے

بورڈ کے امتحانات 20 جون کے بعد شروع ہوں گے

بورڈ کے امتحانات 20 جون کے بعد شروع ہوں گے

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے پیر کے روز فیصلہ کیا کہ 20 جون کے بعد پورے ملک میں بورڈ کے امتحانات کووڈ کے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے ساتھ "ہر قیمت پر" منعقد کروائے جائیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ امتحانات کے بغیر طلبا کی اگلی کلاس میں ترقی نہیں ہوگی۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا، کلاس 9 اور 11 کے امتحانات متعلقہ بورڈ کے ٹائم ٹیبل کے مطابق ہوں گے۔ ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں کہ امتحانات کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیئے: کے پی کی دو ہیونیورسٹیز کے وی سیز کو جبری رخصت پر بھیجا جائے گا

امتحانات کے انعقاد کا فیصلہ شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کی کانفرنس (آئی پی ای ایم سی) کے دوران لیا گیا۔ اجلاس میں تمام صوبائی وزرائے تعلیم کے علاوہ مختلف سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ، مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس سال بغیر کسی امتحان کے کسی بھی طالب علم کی ترقی نہیں کی جائے گی اور یہ امتحانات "ہر قیمت پر" ہوں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 10 ویں اور 12 ویں جماعت کے امتحانات جون کے تیسرے ہفتے میں ہوں گے۔

مزید پڑھیئے: کے پی کی دو ہیونیورسٹیز کے وی سیز کو جبری رخصت پر بھیجا جائے گا

انہوں نے کہا کہ نتائج میں تاخیر کی صورت میں، یونیورسٹیاں عارضی سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر داخلے کھولیں گی۔

یہ اجلاس، جو منگل کے روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے فالو اپ کے طور پر سامنے آیا ہے جس نے امتحانات کے انعقاد کی اجازت دی ہے۔

اس سال موسم گرما کی تعطیلات میں بھی کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن صوبوں کو اس سلسلے میں حتمی فیصلہ لینے کی اجازت دی گئی ہے۔

اجلاس میں شریک سندھ سے تعلق رکھنے والے ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا  کہ اجلاس میں چیئرمین انٹر بورڈز کمیٹی (آئی بی سی سی) کی اجلاس میں دسویں اور بارہویں جماعت کے سالانہ امتحانات کے حوالے سے دو تجاویز کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلی تجویز کووڈ کی موجودہ سنگین صورتحال کے پیش نظر نویں اور 11 ویں جماعت کے طلبا کو امتحانات کے بغیر اگلے کلاسوں میں ترقی دینے کی تھی لیکن اجلاس میں موجود وزراء تعلیم نے اس تجویز کو مسترد کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ترقیاتی پالیسی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور طلباء کو کسی بھی صورت میں امتحان کے عمل سے گزرنا ہوگا، جس کے بعد آئی بی سی سی کے سامنے رکھی جانے والی دوسری تجویز پر تبادلہ خیال کے بعد اتفاق رائے ہوا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امتحانات کی حتمی تاریخوں کا اعلان صوبائی انتظامیہ کے ذریعہ بعد میں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیئے: سندھ میں اسکولوں کا دوبارہ کھلنا وبائی مرض پر قابو پانے سے مشروط

وفاقی وزیر نے فیڈریٹنگ یونٹس پر زور دیا کہ وہ اساتذہ، امتحانات اور انتظامی عملے کی بروقت ویکسینیشن کو یقینی بنائیں، انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں کے پاس ویکسینیشن کا سرٹیفکیٹ نہیں ہے انہیں انویجیلیشن ڈیوٹی کے لیے نہیں بلایا جائے گا۔

اجلاس میں 30 جون کے بعد بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز (بی ای ایس سی) اور نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈیولپمنٹ (این سی ایچ ڈی) اسکولوں کے عملے کو صوبوں کے حوالے کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

قومی تعلیمی فریم ورک کو صوبوں کے ساتھ بھی شیئر کیا گیا اور "اصولی طور پر"  اس کی منظوری دی گئی۔

بعد میں اپنی ایک ٹوئٹ میں شفقت محمود نے یہ بھی کہا کہ این سی او سی نے پیشہ ورانہ امتحانات کے انعقاد کی اجازت دی ہے۔

مزید پڑھیئے: امتحانات کے شیڈول اور اسکولوں کے دوبارہ کھلنے کا فیصلہ آج کیا جائے گا

ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں سیکریٹری، وفاقی وزارت تعلیم، اسلام آباد کو امتحانی مراکز، طلباء کی تعداد اور ایس او پیز کی تفصیلات کے ساتھ درخواست دیں۔ اگر تمام انتظامات تسلی بخش ہیں تو فوری طور پر اجازت دی جائے گی

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو