طارق بنوری نے اپنی اچانک برطرفی کے بعد حکومت کو ‘بے نقاب’ کردیا

طارق بنوری نے اپنی اچانک برطرفی کے بعد حکومت کو ‘بے نقاب’ کردیا

طارق بنوری نے اپنی اچانک برطرفی کے بعد حکومت کو ‘بے نقاب’ کردیا

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے سابق چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری نے عہدے سے برخاست ہونے کے بعد موجودہ حکومت پر الزامات کی بوچھار کردی۔

پاکستان میں ہائر ایجوکیشن ڈویلپمنٹ کے لیے 15 مشیروں کی خدمات حاصل کرنے میں مبینہ بے ضابطگیوں کے الزامات پر ڈاکٹر بنوری کی اچانک برطرفی نے ایک ہلچل مچا دی ہے۔

مزید پڑھیئے: اسکولوں کے دوبارہ آغاز کا انحصار کورونا وائرس کی صورتحال پر ہے، شفقت محمود

جمعرات کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا کہ حکومت نے انہیں کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر عہدے سے ہٹا دیا ہے جو کہ قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ کوئی بھی افسر آزادانہ طور پر کام کرے لہٰذا گذشتہ ہفتے انہیں ملازمت سے برطرف کرنے کے لیے ایک بل منظور کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کو عہدے سے ہٹانے سے بدعنوان لوگوں کو پیسہ کمانے کا موقع ملے گا۔

مزید پڑھیئے: کورونا کے یومیہ کیسز  ۲۰،۰۰۰تک پہنچ گئے، اسکولز بندکرنےپرغور

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایچ ای سی نے افسران اور ملازمین کی مدت ملازمت کے تحفظ کے لیے ایک ایکٹ پیش کیا ہے اور یہ کہ حکومت نے بڑی تیزی سے اس قانون کو ختم کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ انسانی حقوق اور قانونی حقوق کا معاملہ ہے اور انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے اس معاملے پر دوبارہ غور کرنے کو کہا ہے۔

مزید پڑھیئے: پاکستان کی 19 ہونہار طالبات نے برٹش کونسل کی اسکالر شپس حاصل کرلیں

دوسری جانب ممتاز نیوکلیئر فزسٹ ڈاکٹر پرویز ہود بھائی سمیت متعدد ماہرین تعلیم نے ڈاکٹر طارق بنوری کو ہٹانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے ہیں اور ایچ ای سی کے چیئرمین کے لیے سر فہرست امیدوار ڈاکٹر عطا الرحمٰن پر ایچ ای سی کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے عہدے کے دوران بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو