اسکولوں کے دوبارہ آغاز کا انحصار کورونا وائرس کی صورتحال پر ہے، شفقت محمود
اسکولوں کے دوبارہ آغاز کا انحصار کورونا وائرس کی صورتحال پر ہے، شفقت محمود
بدھ کے روز وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ حکومت ملک میں کورونا وائرس کی وسیع پیمانے پر پھیلتی ہوئی صورتحال کو ذہن میں رکھے ہوئے ہے اور اس صورت حال کا بغور جائزہ لینے کے بعد ہی تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گی۔
مزید پڑھیں: کیمبرج نے اے اور او لیول کے امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا
وفاقی وزیر نے گذشتہ ہفتے وزرائے صحت اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن اتھارٹی سے ملاقات کے بعد فیصلہ کیا تھا کہ 11 اپریل تک پنجاب ، کے پی اور اسلام آباد کے ہاٹ اسپاٹس میں اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
ایک مقامی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم پر ہر طرف سے بہت دباؤ ہے، نجی اسکولز کی ایسوسی ایشن چاہتی ہے کہ ہم اسکولوں کو دوبارہ کھولیںجبکہ والدین اپنے بچوں کی صحت کے بارے میں فکر مند ہیں۔
اس سے قبل وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا تھا کہ اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کرنا ایک مشکل اور سخت فیصلہ تھا کیونکہ کورونا کی صورتحال میں سب سے زیادہ اثر ملک کی تعلیم اور تعلیمی نظام پر پڑا، خصوصاً اسکول کے بچوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
تاہم ، انہوں نے کہا کہ اس نقصان کے باوجود جس کا سامنا کرنا پڑا، طلباء کی صحت اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ اگر ملک میں وبائی صورتحال مزید گھمبیر ہوئی تو حکومت کو لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے یکساں قومی نصاب کی رپورٹ مسترد کردی
تاہم اس حوالےسے وزیر اعظم کا موقف ہے کہ ملک کے دولت مندوں طبقے کو لاک ڈائون سے کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی لیکن اگر ہم نے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا تو غریب افراد کو ایک دھچکا لگے گا۔
دوسری جانب ، این سی او سی میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے دو ہفتوں تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔