کورونا کے یومیہ کیسز 20،000 تک پہنچ گئے، اسکولز بندکرنےپرغور

کورونا کے یومیہ کیسز 20،000 تک پہنچ گئے، اسکولز بندکرنےپرغور

کورونا کے یومیہ کیسز 20،000 تک پہنچ گئے، اسکولز بندکرنےپرغور

بی ایف ایم ٹی وی نے بدھ کے روز بتایا کہ فرانس کی حکومت چار ہفتوں کے لیے اسکولوں کو بند کرنے پر غور کر رہی ہے، بتایا گیا ہے کہ اس بندش میں ایک ہفتہ فاصلاتی تعلیم کے لیے مختص ہوگا جبکہ تین ہفتوں کی تعطیلات ہوں گی۔

یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب فرانسیسی صدر عمانوئل میکرون کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ آج ٹی وی پر ایک اعلان کریں گے کہ وہ  کورونا وائرس کے کیسز پر قابو پانے اور اس تنقید کا جواب دینے کے لیے نئے منصوبے اور نئے اقدامات پیش کریں گے جو وہ وبائی مرض پر قابو پانے کے حوالے سے تشکیل دیئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسکولوں کے دوبارہ آغاز کا انحصار کورونا وائرس کی صورتحال پر ہے، شفقت محمود

جنوری کے آخر میں فرانس کے 43 سالہ صدر نے یورپین ٹرینڈ کی حمایت کی اور ملک میں تیسرے لاک ڈاؤن کے خیال کو مسترد کرتے ہوئے اپنے سائنسی مشیروں کی پیش کردہ سفارشات کی مخالفت کی۔

فروری میں 20،000 نئے کیس سامنے آنے کے ساتھ ہی حکومتی فیصلوں کے نتائج سامنے آنا شروع ہوئے، ملک کو جزوی طور پر کھولا گیا، رات کا کرفیو برقرار رکھتے ہوئے اسکول اور دکانیں معمول کے مطابق کھول دی گئیں۔

دوسری جانب فرانس میں کورونا سے متاثرہ یومیہ کیسز دُگنے ہوکر 40،000 کے قریب پہنچ گئے اور اسپتال مریضوں سے بھر گئے، جس کے بعد سائنسدانوں اور طبی ماہرین کی طرف سے کورونا کی نئی لہر سے نبرد آزما ہونے کی کوشش، لاک ڈائون کی التجا میں تبدیل ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں: کیمبرج نے اے اور او لیول کے امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا

فرانس میں آخری لاک ڈاؤن 20 مارچ کو نافذ ہوا تھا، جس میں پیرس ریجن سمیت ملک کی آبادی کا ایک تہائی حصہ شامل تھا۔ اس لاک ڈائون کے نتیجے میں غیر ضروری دکانیں بند ہوگئیں اور سفری پابندیاں عائد کردی گئیں، تاہم چھوٹے اجتماعات کو کھلی جگہ پر انعقاد کی اجازت دی گئی اور اسکولوں کو مسلسل کھلا رکھا گیا۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو