ایچ ای سی کی ریسرچ سے متعلق نئ پالیسی تعلیم کہ بر خلاف قرار دے دی گئ
ایچ ای سی کی ریسرچ سے متعلق نئ پالیسی تعلیم کہ بر خلاف قرار دے دی گئ
آل پاکستان فیڈریشن آف اکیڈمک اسٹاف ایسوسیشن (فیپواسا) نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی ریسرچ جرنلز کہ حوالے سے بنای گئ نئ پالیسی کو تعلیم کہ خلاف اور اسکالرز اور ریسرچرز کیلئے پریشانی کا باعث قرار دیدیا۔
فیپواسا کہ سیکرٹری جنرل ڈاکٹر کلیم اللہ بارک نے کہا نئ پالیسی جسکا اطلاق جون 2020 سے کیا جاے گا، اس کہ مطابق پاکستانی ریسرچر کیلئے اپنی ریسرچ بین الاقوامی جرنلز میں پبلش کرانا لازمی ہوگا جسکے باعث نہ صرف ریسرچ کی پبلیکیشن کہ مرحلے میں تاخیر ہوگی بلکہ اسکالرز پر معاشی دباو بھی بڑھ جاے گا۔
انہوں نے پریس ریلیز میں یہ مطالبہ بھی کیا کہ پالیسی سے w,x,y اور z زمروں کو بھی موقوف کیا جاے۔
فیپسواسا پنجاب نے ایک اور پریس ریلیز میں پالیسی کو فوری موقوف کرنے کا مطالبہ کیا۔ انکا کہنا تھا کہ پالیسی نہ غیر ضروری ہے بلکہ ریسرچرز اور اسکالرز کہ انسان کہ بر خلاف بھی۔