اساتذہ کے لیے خوش خبری، پاس ہونے کے معیار میں نرمی

اساتذہ کے لیے خوش خبری، پاس ہونے کے معیار میں نرمی

اساتذہ کے لیے خوش خبری، پاس ہونے کے معیار میں نرمی

پی ایس ٹی اور جے ای ایس ٹی کے خراب نتائج کے بعد سندھ کابینہ کا نیا فیصلہ

سکھر میں انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی جانب سے گزشتہ ماہ منعقد ہونے والے اساتذہ کی بھرتی کے امتحانات میں امیدواروں کی اکثریت کے ناکام ہونے کے بعد سندھ کابینہ نے بدھ کے روز تدریسی و غیر تدریسی عملے کی خدمات حاصل کرنے کی پالیسی کی منظوری دیتے ہوئے خواتین اور اقلیتوں کے پاسنگ مارکس کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان مارکس کو 55 فیصد سے کم کرکے 50 فیصد کردیا گیا ہے جبکہ معذور افراد کے پاسنگ مارکس کو 55 فیصد سے گھٹا کر 33 فیصد کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھئے: ایم ڈی کیٹ میں داخلے کے نئے معیار نے ایک اور بحث چھیڑ دی

سندھ کابینہ کے تازہ ترین اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اساتذہ کی بھرتی کے بارے میں اظہارِخیال کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پرائمری اسکولز کے اساتذہ کی 23،510 اور جونیئر ایلیمنٹری اسکول کے اساتذہ کی 14،039 آسامیوں کا اعلان کیا تھا جس کے لیے 

جے ای ایس ٹی کے 164319 جبکہ پی ایس ٹی کے 184209 امیدوار سامنے آئے تھے۔ ان میں سے 11 ہزار 549 امیدواروں نے پی ایس ٹی اور 1385 امیدواروں نے جے ای ایس ٹی کے لیے ٹیسٹ پاس کیا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور 45 فیصد نمبروں کی شرط کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ اقلیتوں اور لڑکیوں کے لیے 50 فیصد پاسنگ مارکس رکھے گئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ مشکل اور دور دراز کے علاقوں سے آنے والے معذور افراد کے لیے 33 فیصد نمبر منظور کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح اساتذہ کی کمی کا سامنا کرنے والے اسکولوں کو چلانے کے لیے خالی آسامیاں پُر کی جائیں گی۔

مزید پڑھئے: اساتذہ اور طلباء میں ڈیجیٹل صلاحیتوں کے فروغ کے لیے کانفرنس کا انعقاد

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ لیفٹ اوور امیدوار، جنہوں نے نئے منظور شدہ معیار کے تحت ٹیسٹ پاس کیا ، لیکن اسامیوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کا تقرر نہ ہوسکا انہیں ایک سال کے لیے ویٹنگ لسٹ میں رکھا جائے گا۔

 

(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 21 اکتوبر 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو