ایم ڈی کیٹ میں داخلے کے نئے معیار نے ایک اور بحث چھیڑ دی

ایم ڈی کیٹ میں داخلے کے نئے معیار نے ایک اور بحث چھیڑ دی

ایم ڈی کیٹ میں داخلے کے نئے معیار نے ایک اور بحث چھیڑ دی

 حکومت سندھ نے صوبائی یونیورسٹیوں اور میڈیکل کالجوں میں طلباء کے لیے ایڈمیشن پورٹل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

پورٹل ایم ڈی کیٹ کے عنوان سے بنائے گئے اس پورٹل میں حالیہ ایم ڈی کیٹ کے امتحانات میں 40 فیصد تک نمبر حاصل کرنے والے طلباء کو شامل کیا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق 65 فیصد نمبر حاصل کرنے والے طلباء کو کالجوں میں تداخلے میں رجیح دی جائے گی۔ صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تمام خالی نشستوں کو پُر کرنے کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے تاہم، طلباء کی ایک بڑی تعداد نے ٹوئٹر پر پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کے خلاف مہم چلانے اور ایم ڈی کیٹ کا امتحان دوبارہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھئے: لڑکیوں کو اسکول جانے دیں، ملالہ یوسفزئی کا طالبان سے مطالبہ

کچھ ماہرین تعلیم کا خیال ہے کہ سندھ حکومت کا یہ اقدام غیر قانونی اور آئین کے خلاف ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ متوقع نتیجہ حاصل نہیں کیا جا سکتا کیونکہ 65 فیصد نمبر حاصل کرنے والے طلباء کی تعداد خالی نشستوں سے بہت زیادہ ہے۔

اس مہینے کے شروع میں سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے بھی کہا تھا کہ حکومت ایم ڈی کیٹ کا امتحان پاس کرنے کے لیے کم از کم پاسنگ مارکس کی حد 65 فیصد کم کرنے پر غور کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے اس سے نشستیں خالی نہیں رہیں گی جیسا کہ گزشتہ سال ہوا تھا۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو