طالبات کہ اسکولوں میں محض فی میل اساتذہ پڑھائیں، مراد راس
طالبات کہ اسکولوں میں محض فی میل اساتذہ پڑھائیں، مراد راس
وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے لاہور کے نجی اسکول میں طالبات کے ساتھ ہراساں کیے جانے کے واقعات کے خلاف سخت نوٹس لیا۔
جمعرات کو نجی اسکولوں میں ہراساں کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کی نشاندہی کے لئے بلائی جانے والی ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، ڈاکٹر راس نے والدین سے کہا کہ اگر ان کے بچوں کو اسکول میں ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا تو وہ تحریری شکایت درج کریں۔ ڈاکٹر راس نے کہا ، "نجی اسکولوں میں ہراساں کرنے کے معاملات سے نمٹنے کے لئے جلد ہی ایک ایکٹ پیش کیا جائے گا ، جس کے مطابق ، ہراساں کرنے والے افراد کو سزا دی جائے گی اور ان پر پینالٹی لگا کر انھیں جیل بھیج دیا جائے گا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ والدین اور طلبہ کی طرف سے بھیجی گئی تمام شکایات کو انتہائی خفیہ رکھا جائے گا۔ "لاہور گرامر اسکول انتظامیہ کو اساتذہ کی طرف سے ہراساں کرنے کی شکایات موصول ہوتی رہی ہیں ، لیکن ہراساں کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اگر اسکول مینجمنٹ اور قصوروار بے گناہ ہوتے تو وہ روپوش نہیں ہوتے- ایسے واقعیات میں ہر سہولت کار ہمارے بچوں کا دشمن ہے۔
پریس کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر مراد نے مشورہ دیا کہ طالبات کو صرف خواتین اساتذہ ہی پڑھاینگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایل جی ایس میں طلبہ کو ہراساں کرنے کے الزامات پر برطرف کیے جانے والے اساتذہ کسی اسکول میں کام نہیں کرسکیں گے۔
وزیرِ تعلیم پنجاب قوم سے معافی مانگیں اور استعفی دیں، مرزا
آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا نے نجی اسکولوں پر لگائے گئے الزامات پر وزیر تعلیم مراد راس سے استعفیٰ اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
اطلاعات کے مطابق ، مرزا نے کہا ہے کہ حالیہ پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم پنجاب نے تمام نجی اسکولوں کے بارے میں بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہیں ، انہوں نے کہا" یہ الزامات مایوس کن اور بے بنیاد ہیں "۔
انہوں نے مزید کہا کہ "طلباء ہمارے اپنے بچے ہیں اور ہماری طالبات ہماری بیٹیوں کی طرح ہیں ، ہراساں کرنا سب سے ناجائز کام ہے اور اسے بلکل برداشت نہیں کیا جاسکتا ، جو بھی طلبا کو ہراساں کرنے کی کوشش کریگا ہم اس کے خلاف کھڑے ہونگے۔"
مرزا نے چیف جسٹس ، آرمی چیف اور وزیر اعظم سے وزیر تعلیم کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لئے ایک ہائی کمیشن تشکیل دینے کی بھی درخواست کی ہے۔