طلباء کی ایچ ای سی کے خلاف احتجاج کی دھمکی
طلباء کی ایچ ای سی کے خلاف احتجاج کی دھمکی
پنجاب یونیورسٹی کے طلباء نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ملک بھر کے طلباء ایچ ای سی کے خلاف احتجاج کریں گے۔
اسلام آباد پریس کلب میں ایچ ای سی کے خلاف اپنی شکایات کا اظہار کرتے ہوئے طلباء کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ طلباء ایک بار احتجاج کے لیے سڑکوں پر آگئے تو وہ قابو سے باہر ہوجائیں گے۔ طالب علموں کے ایک نمائندے نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے گئے اور طلباء سڑکوں پر نکل آئے تو پھر حالات کا ذمے دار حکومت اور چیئرمین ایچ ای سی کے سوا اور کوئی نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اب تک امن برقرار رکھا ہے اور ہر معاملے میں تعاون کیا ہے ، لیکن اب اس کو مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
امتحانات کے بغیر پروموشنز کا کوئی سوال نہیں،ایچ ای سی کا دو ٹوک اعلان
طلباء رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہم مزید انتظار نہیں کریں گے۔ بارہ جون ایچ ای سی کے لیے آخری تاریخ اور حتمی الٹی میٹم ہے جس کے بعد پاکستان کا مستقبل سڑکوں پر آ جائے گا اور ہمارے لیے ان کو روکنا ناممکن ہو جائے گا۔
طلباء کا مزید کہنا تھا کہ وہ فیسوں کا بائیکاٹ کریں گے کیونکہ ناکام آن لائن کلاسز کی فیس ادا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ طلباء رہنمائوں نے میڈیا کو ایک مختصر بیان دیتے ہوئے استفسار کیا کہ حکومت نے احتجاج کے خلاف پورے ملک میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے لیکن کیا ماضی میں وہی حکومت دفعہ 144 کی خلاف ورزی میں ملوث نہیں رہی ہے۔؟
یونیورسٹی نہیں تو فیس بھی نہیں‘ طلباء احتجاج کے لیے نکل آئے
طلباء ناکام آن لائن کلاسز پر احتجاج کر رہے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ فیسیں وصول نہ کی جائیں۔ کچھ طلباء نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ موجودہ سیمسٹر کے لیے یونیورسٹی کے طلباء سے کوئی امتحان نہیں لیا جانا چاہیے اور انہیں بغیر کسی امتحان کے اگلے سمسٹر میں ترقی دی جانی چاہیے۔
گذشتہ ہفتے چیئرمین ایچ ای سی نے اعلان کیا تھا کہ یونیورسٹی طلبہ کے لیے بغیر امتحانات کے ترقی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔