سندھ میں کل سے چھٹی سے آٹھویں تک کلاسز کھولنے کا فیصلہ

سندھ میں کل سے چھٹی سے آٹھویں تک کلاسز کھولنے کا فیصلہ

سندھ میں کل سے چھٹی سے آٹھویں تک کلاسز کھولنے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں ہونے والے سندھ کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کی کلاسز کل بروز منگل 15 جون سے  پچاس فیصد حاضری کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر تعلیم سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسکولوں میں چھوٹی کلاسز کو کھولنے سے متعلق ٹوئٹ کیا گیا ہے۔ سعید غنی نے کہا ہے کہ کورونا کی صورتحال میں مزید بہتری آنے کی صورت میں پرائمری کلاسز 21 جون سے شروع کردی جائیں گی۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ اسکولوں کے سارے عملے کے لیے ویکسینیٹڈ ہونا لازمی ہوگا۔

مزید پڑھیئے: آئی سی ٹی میں چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ قائم

اس سے قبل سعید غنی کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کو پہلی سے آٹھویں تک کلاسز کھولنے اور میٹرک، انٹر کے امتحانات کا فیصلہ کیا جائے گا۔

اس سے قبل عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے تھے  جبکہ تدریسی عمل آن لائن کلاسز کے ذریعے جاری تھا۔ صوبائی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ بزنس اور کمرشل سرگرمیاں ہفتے میں ایک روز بند رکھی جائیں گی۔

مزید پڑھیئے: پنجاب یونیورسٹی: داخلے اور فیس جمع کرانے کی ڈیڈ لائن میں توسیع

اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک ویکسین کی 30،359،98 خوراکیں موصول ہوچکی ہیں جن میں سے 24،664،58 کو آبادی کو لگانے کے لیے انتظام کرایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مشاہدہ کیا کہ سندھ میں کووڈ پازیٹیویٹی کا تناسب کم ہوکر 4.5 فیصد رہ گیا ہے، جبکہ اسپتالوں میں بھی کووڈ سے متاثرہ افراد کے داخلے میں کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کا مثبت تناسب کراچی اور حیدرآباد میں بالترتیب 9.5 اور 5.65 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

 

 

کراچی کے ضلع وسطی میں کورونا کی مثبت شرح کا تناسب 12 فیصد ہے جب کہ ضلع جنوبی میں نو فیصد ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے مارکیٹوں اور بازاروں کی بندش کے لیے صرف اتوار کے دن کو ناکافی قرار دیا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی ہدایت پر بزنس اور تجارتی سرگرمی بند رکھنے کا حکم دے گی۔

بنا ویکسین کے سرٹیفکیٹ:

ایکسپو سینٹر میں بنا ویکسینیشن کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے متعلق اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ اور وزارت داخلہ کو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔

انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ نئے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے والوں کے لیے ویکسینیشن لازمی کی جائے۔

 

اسکول اسٹاف کے لیے ویکسینیشن:

دوسری جانب صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ صوبے میں اسکولوں کے عملے کے لیے اینٹی کووڈ ویکسینیشن جب حاصل کرنا لازمی ہوگا۔

گذشتہ ہفتے وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق کورونا کے 11،458 ٹیسٹ کروائے جانے پر 608 نئے کیسز کی تشخیص ہوئی۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو