آئی سی ٹی میں چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ قائم

آئی سی ٹی میں چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ قائم

آئی سی ٹی میں چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ قائم

چائلڈ لیبر کے خلاف 12 جون (کل) کو منائے جانے والے عالمی دن کے سلسلے میں انسانی حقوق کی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں اعتزاز حسن چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کیا۔

اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹوری چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2018 کے تحت قائم کیا گیا یہ ادارہ وزارت برائے انسانی حقوق کے ذریعہ قائم کیا گیا تھا تاکہ بچوں کو ہر طرح کے جسمانی یا ذہنی تشدد، مارپیٹ، نظرانداز کرنے، بدسلوکی، استحصال اور زیادتی سے بچایا  جاسکے، یہ انسٹیٹیوٹ کمزور اور خطرات میں گھرے بچوں کو تحفظ کی خدمات فراہم کرے گا۔

مزید پڑھیئے: اسکول کے بچوں کے سر پر منڈلاتے ہیٹ اسٹروک کے خطرات

اس موقع پر ڈاکٹر مزاری نے جسمانی اور نفسیاتی خطرات پر زور دیتے ہوئے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور بچوں کی مزدوری کی تمام صورتوں کے خاتمے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کے حقوق کو یقینی بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور پاکستان میں بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی، مارپیٹ اور استحصال کو روکنے کے لیے اس مرکز میں بنایا گیا چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ ایک اہم سنگ میل ہے۔

مزید پڑھیئے: سندھ نے میٹرک اور بارہویں کے امتحانات کا طریقہ کار جاری کردیا

وزیر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ سڑکوں پر آوارہ پھرنے والے بچوں، چائلڈ مزدوروں یا اسمگلنگ، گمشدہ اور نظرانداز ہونے والے بچوں کے بچاؤ، رہائش، مشاورت، خاندان کا پتہ لگانے اور بحالی کی خدمات فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔

 

 انہوں نے وزارت برائے انسانی حقوق کی جانب سے قانون سازی کو مستحکم کرنے اور بچوں کے آئینی حقوق کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے ٹھوس اقدامات کو اجاگر کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آٹھ سالہ زہرہ شاہ کے معاملے میں، جسے ملازمت کے دوران بے رحمی سے قتل کیا گیا تھا، وزارت برائے انسانی حقوق نے بچوں کی ملازمت کے قانون ایکٹ 1991 کے شیڈول 1 کے تحت بچوں کی گھریلو مزدوری کو ختم کرنے کے سلسلے میں ایک اہم ترمیم کی تجویز پیش کی۔

ڈاکٹر شیریں مزاری نے بتایا کہ ان کی وزارت ایک قومی ہیلپ لائن 1099 چلاتی ہے تاکہ پورے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات درج کی جاسکیں اور ان کے فوری ازالہ کو یقینی بنایا جاسکے۔

( یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 11 جون 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

 

 

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو