ایس ایچ سی کا پی ایم سی کو 15 نومبر کو ایم ڈی کیٹ کے داخلہ امتحانات روکنے کا حکم

ایس ایچ سی کا پی ایم سی کو 15 نومبر کو ایم ڈی کیٹ کے داخلہ امتحانات روکنے کا حکم

ایس ایچ سی کا پی ایم سی کو 15 نومبر کو ایم ڈی کیٹ کے داخلہ امتحانات روکنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے بدھ کے روز پاکستان میڈیکل کمیشن کو ہدایت کی کہ 15 نومبر کو شیڈول کیا گیا میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ 2020) روک دیا جائے۔

 سندھ ہائیکورٹ (ایس ایچ سی) نے تعلیمی بورڈ اور اتھارٹی کی تشکیل تک امتحان روک دیا ہے اور [تعلیمی بورڈ اور اتھارٹی] تشکیل دینے اور اس کے بعد نصاب کو حتمی شکل دینے اور ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کے لیے 15 دن کا وقت دیا ہے۔

درخواست گزاروں کے وکیل جبران ناصر نے عدالت کے روبرو دلائل میں کہا کہ پہلے سے رجسٹرڈ طلباء ایم ڈی کیٹ میں بیٹھنے کے اہل ہوں گے۔

مزید پڑھیں: پی ایم سی کے نئے فیصلے نے امیدواروں کو پریشانی میں ڈال دیا

ایس ایچ سی کے فیصلے کا اعلان ہوتے ہی پاکستان میڈیکل کمیشن نے اگلے نوٹس تک امتحان ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔ پی ایم سی نے بتایا کہ ایم ڈی کیٹ کو ری شیڈول کرنے کا اعلان معزز عدالت کی ہدایات کی تعمیل کے بعد کیا جائے گا۔

اس سال کے شروع میں پی ایم سی نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے داخلہ ٹیسٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ ایم ڈی کیٹ کا انعقاد اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا جارہا ہے کہ صحت کے شعبے میں آنے والے خواہش مند ڈاکٹروں اور دندان سازوں کو داخلے کے موقع پر کم سے کم بنیادی تعلیمی کامیابی حاصل ہو۔

تاہم اکتوبر میں سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کو میڈیکل اور ڈینٹل یونیورسٹیز اور کالجز کے انٹری ٹیسٹ لینے سے روک دیا تھا۔ یہ فیصلہ سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں پر اس وقت آیا جب داخلہ پالیسی پر وفاقی اور صوبائی حکام کے درمیان اختلاف رائے پیدا ہوا تھا۔

پی ایم سی نے 18 اکتوبر کو ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کی اجازت دینے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا جبکہ میڈیکل طلباء نے بھی عدالت سے رجوع کرلیا اور اس کے خلاف روک تھام کا حکم مانگا۔

مزید پڑھیں: ملاقاتیوں کے لیے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے دروازے بند کردیئے گئے

امتحان کی تاریخ قریب آتے ہی چھوٹے، بڑے شہروں میں میڈیکل طلباء نے اپنا احتجاج رجسٹرڈ کرایا۔ جبکہ پی ایم سی نے پہلے ہی تصدیق کردی تھی کہ امتحانی نصاب میں کوئی بھی مضمون موجودہ نصاب کو چھوڑ کر نہیں ہوگا۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور عدنان اقبال چوہدری نے بدھ کے روز اس درخواست کی سماعت کی جو 15 نومبر 2020 کو طے شدہ ٹیسٹ ملتوی کرنے کے لیے دائر کی گئی تھی۔

حکم نامہ:

ایس ایچ سی نے اپنے حکم میں اس بات پر زور دیا کہ چونکہ نیشنل میڈیکل اینڈ ڈینٹل اکیڈمک بورڈ پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ 2020 کے تحت نہیں بنایا گیا تھا، اس لیے ایم ڈی کیٹ نہیں کرایا جاسکتا۔ عدالتی حکم کے مطابق بورڈ کے پاس کونسل کی منظوری اور ایم ڈی کیٹ کے لیے امتحانی اسٹرکچر اور معیارات مرتب کرنے کا اختیار ہوگا۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو