طلباء اور والدین کا امتحانی پرچے دوبارہ چیک کرنے کا مطالبہ

طلباء اور والدین کا امتحانی پرچے دوبارہ چیک کرنے کا مطالبہ

طلباء اور والدین کا امتحانی پرچے دوبارہ چیک کرنے کا مطالبہ

پنجاب میں انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ (بی آئی ایس ای) کی 2021 کی پروموشن ایگزامینیشن پالیسی کے نتیجے میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں پورے نمبر (1100) حاصل کرنے والے طلباء کو داخلہ دینے کے لیے یونیورسٹیوں اور کالجوں کی انتظامیہ کی جانب سے وضاحت کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔

جبکہ والدین اور طلباء نے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں داخلہ کے معیار کے حوالے سے تشویش ظاہر کی ہے۔

یونویرسٹیوں میں داخلے اس سے پہلے طالب علموں کے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ میں حاصل کردہ نمبروں کی بنیاد پر ہوتے تھے لیکن حالیہ پالیسی کی وجہ سے نتائج میں تضاد ظاہر ہوتا ہے کیونکہ طلباء کی ایک بڑی تعداد نے امتحانات میں پورے یا کم از کم یا 98 فیصد نمبر حاصل کیے ہیں۔

مزید پڑھئے: کراچی بورڈ نے میٹرک کے جنرل گروپ کے نتائج کا اعلان کردیا

پالیسی کے مطابق امیدواروں کے لیے ضروری تھا کہ وہ اختیاری مضامین کے امتحانات دیں اور اختیاری مضامین میں حاصل کردہ نمبروں کو لازمی مضامین کے نمبروں میں شمار کیا جائے گا۔

پالیسی کے مطابق امیدواروں کو، اگر وہ حصہ اول کے نمبروں میں بہتری چاہتے ہیں صرف اختیاری مضامین کے امتحان میں بیٹھنے کی ضرورت تھی جبکہ میٹرک کے طلباء کے لیے ضروری تھا کہ اگر وہ اپنے نمبر بہتر کرنا چاہتے ہیں تو ریاضی کے امتحانات کے ساتھ اختیاری مضامین کا انتخاب کریں ۔

 نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ اگر کوئی طالب علم تمام اختیاری مضامین میں فیل ہو جاتا ہے تو اسے دوبارہ امتحان میں شرکت کرنی پڑے گی۔ جن امیدواروں نے اختیاری مضامین میں کامیابی حاصل کی انہیں عملی امتحانات میں 50 فیصد نمبر دیے جائیں گے۔

اطلاعات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر خالد نے کہا ہے کہ یونیورسٹی بی ایس پروگراموں میں انٹرمیڈیٹ اور میٹرک کے امتحانات میں حاصل کردہ نمبروں کی بنیاد پر داخلوں کا آغاز کرے گی۔

مزید پڑھئے: پورے نمبروں کا قصہ، کے پی کے تعلیمی نظام کو اسکروٹنی کا سامنا

انہوں نے کہا کہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نتائج کو معیار بنا کر میرٹ لسٹیں بنائی جائیں گی۔

یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور سرور نے کہا کہ انجینئرنگ کے مضامین میں داخلہ لینے والے تمام امیدواروں کو ماضی کی طرح انٹری ٹیسٹ میں شرکت کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وہ 70 فیصد انٹرمیڈیٹ نمبروں اور 30 ​​فیصد انٹری ٹیسٹ نمبروں کی بنیاد پر میرٹ لسٹ تیار کریں گے۔ داخلہ ٹیسٹ کی تاریخ میں 25 اکتوبر تک توسیع کی گئی ہے کیونکہ نتائج میں تاخیر ہوئی ہے۔

تاہم میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں پالیسی اور تضادات کے خلاف طلباء اور والدین اتوار کو لاہور کے لبرٹی چوک پہنچے۔

ان کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس ای لاہور کی نئی پالیسی اور مارکنگ سسٹم نے ان کے بچوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے، انہوں نے فوری طور پر امتحان کے نتائج کی مارکنگ اور جانچ پڑتال کا دوبارہ جائزہ لینے کا مطالبہ کیا۔

 

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو