اساتذہ نے حکومت کے ریشنلائزیشن کے فیصلے کی مخالفت کردی

اساتذہ نے حکومت کے ریشنلائزیشن کے فیصلے کی مخالفت کردی

اساتذہ نے حکومت کے ریشنلائزیشن کے فیصلے کی مخالفت کردی

ضلع راولپنڈی میں رواں تعلیمی سال میں سرکاری اسکولوں میں پانچویں سے آٹھویں جماعت تک مڈل کلاسز کے داخلوں میں زبردست کمی دیکھی گئی ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق پنجاب کے 36 اضلاع میں سے راولپنڈی کا ضلع اسکولوں میں داخلے کے لحاظ سے 33 ویں نمبر پر ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ صوبائی وزارت تعلیم نے والدین کو اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے پر قائل کرنے میں ضلعی تعلیمی افسران کی ناقص کارکردگی پر سرزنش کی ہے۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کاشف اعظم نے اس دوران تمام پرائمری، مڈل اور ہائی سکولوں کے سربراہان کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری اسکولوں کی استطاعت بڑھانے کے لیے والدین اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کریں۔

                              مزید پڑھیئے: وزیراعظم نے یکساں قومی نصاب کا افتتاح کردیا

ڈی ای اوز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان تمام طلباء کے غیر مشروط اندراج کو یقینی بنائیں، جنہیں پہلے مختلف وجوہات کی بناء پر داخلے دینے سے انکار کیا گیا تھا۔

اسکولوں کے سربراہان کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اسکول کے احاطے، سڑکوں اور چوراہوں پر داخلوں کے لیے راغب کرنے کے حوالے سے بینرز لگائیں تاکہ والدین کی توجہ حاصل کی جا سکے۔

ڈی ای اوز کو 24 گھنٹوں کے اندر نئے داخلوں کا ڈیٹا اپ لوڈ کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسکولوں میں بچوں کے اندراج کا نیا مرحلہ اکتوبر کے آخر تک جاری رہے گا۔

حکام نے بتایا کہ طلباء کو مفت کورس کی کتابیں دی جائیں گی جبکہ مستحق طلباء کو کاپیاں، بیگ اور اسکول کی وردیاں فراہم کی جائیں گی۔

مزید پڑھیئے: ایچ ای سی انڈر گریجویٹ اسٹڈیز کے داخلہ ٹیسٹ منعقد کرے گا

دوسری جانب اساتذہ کے رہنماؤں شفیق بھلوالیہ اور بشارت اقبال راجہ نے اسکولوں میں بچوں کے داخلے میں کمی کے لیے اندراج کے عمل میں تاخیر سے آغاز کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اندراج کا عمل یکم مارچ سے 31 جولائی تک معطل رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکولوں نے 15 جنوری سے داخلے شروع کیے جبکہ ان کا نیا سیشن مارچ میں شروع ہوچکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تک نجی تعلیمی اداروں نے 60 فیصد تک داخلوں کا عمل مکمل کر لیا تھا۔

اساتذہ رہنماؤں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں نے اپریل میں اندراج کا عمل شروع کیا تھا، جو کچھ دنوں کے بعد کووڈ کی صورتحال کی وجہ سے روک دیا گیا تھا ، جبکہ نجی اسکولوں نے اپریل اور مئی کے دوران داخلے جاری رکھے تھے۔

مزید پڑھیئے: سری لنکن طلباء کی پاکستان میں اسکالر شپ پر اعلیٰ تعلیم کی راہ ہموار

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے نجی اسکولوں میں تعلیمی سیشن کے مقابلے میں پانچ ماہ بعد 2 اگست کو نیا تعلیمی سیشن شروع کیا۔

(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 19 اگست 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو