قرآن کی تعلیم کے لیے مذہب کا کالم بھریں، شعبہ تعلیم کے سی ای اوز کو ہدایت
قرآن کی تعلیم کے لیے مذہب کا کالم بھریں، شعبہ تعلیم کے سی ای اوز کو ہدایت
پنجاب ایجوکیشن سیکٹر ریفارم پروگرام کے پروگرام مانیٹرنگ اینڈ امپلیمینٹیشن یونٹ کی طرف سے ایجوکیشن کے سی ای اوز کو اب اسکول انفارمیشن سسٹم میں سرکاری اسکولوں کے طلباء کے لیے مذہب کے زمرے میں شامل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نوٹس کے مطابق پنجاب کمپلسری ٹیچنگ آف ہولی قرآن (ترمیمی) ایکٹ 2021، پنجاب میں تمام تعلیمی اداروں (سرکاری، نجی اور مدارس) میں قرآن پاک کی تعلیم کو مسلم طلباء کے لیے ایک علیحدہ لازمی مضمون کے طور پر پڑھانے پابند کرتا ہے۔ نتیجے کے طور پر پی آئی ٹی بی نے طلباء کے مذہب (مسلم/غیر مسلم) کے لیے اسکول انفارمیشن سسٹم کی درخواست میں ایک الگ ایریا شامل کیا ہے۔
مزید پڑھئیے: افغانستان میں یونیورسٹیوں کے کھلنے پر خواتین طالبات کو شامل کیا جائے گا
رپورٹ کے مطابق، 10 جنوری تک 11.92 ملین میں سے 1.62 ملین طلباء نے اپنا ڈیٹا اسکول انفارمیشن سسٹم پروگرام میں اپ لوڈ کیا تھا۔
پی ایم آئی یو، پی ای ایس آر پی کو تعلیمی سال 2022-23 کے لیے پہلی کلاس کے لیے تجوید قاعدہ اور کلاس 6 سے نویں کے طلبہ کے لیے قرآن پاک کا ترجمہ پرنٹنگ آرڈر دینے کے لیے مسلم طلبہ کے اندراج کے ڈیٹا کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آئندہ تعلیمی سیشن کے لیے اخلاقیات کے عنوان کی پبلی کیشن کے لیے غیر مسلم طلبہ (گریڈ 1 سے 10) کے بارے میں معلومات کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل، پنجاب حکومت نے صوبہ بھر کے اسکولوں میں جماعت اول سے پنجم تک کے طلباء کے لیے ناظرہ قرآن کو لازمی قرار دیا تھا۔ دوسری جانب پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے صوبے میں تمام طلباء کو قرآن پاک پڑھانے کے لیے 70 ہزار عربی اساتذہ کی تقرری کی منظوری دی ہے۔