افغانستان میں یونیورسٹیوں کے کھلنے پر خواتین طالبات کو شامل کیا جائے گا
افغانستان میں یونیورسٹیوں کے کھلنے پر خواتین طالبات کو شامل کیا جائے گا
افغانستان میں اعلیٰ تعلیم کے وزیر کے مطابق انتظامیہ جلد ہی لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کے لیے پبلک یونیورسٹیوں کو دوبارہ کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم، انہوں نے کسی مخصوص تاریخ کی نشاندہی نہیں کی۔
مزید پڑھئیے: پنجاب نے پہلی سے8 ویں جماعت تک کے فائنل امتحانات کا شیڈول جاری کر دیا
افغانستان میں امارات اسلامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یونیورسٹیاں بند ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کے وزیر عبدالباقی حقانی نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کلاسوں میں مرد اور خواتین طلباء کو الگ رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغان عوام آنے والے دنوں میں دیکھیں گے کہ امارات اسلامیہ ملک کی سرکاری یونیورسٹیوں کو دوبارہ کھولے گی۔ انہوں نے معاشی بدحالی اور طالب علموں اور طالبات کے لیے الگ الگ کلاسوں کی عدم دستیابی کو تاخیر کا سبب قرار دیا۔
ہائر ایجوکیشن کے وزیر عبدالباقی حقانی کے مطابق حکومت ایک بین الاقوامی یونیورسٹی قائم کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک عالمی یونیورسٹی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یونیورسٹی میں شرعی، طبی، زرعی اور انجینئرنگ کے پروگرام پیش کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان چار شعبوں میں ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں دستیاب ہوں گی۔
افغانستان میں جب سے امارات اسلامیہ نے یونیورسٹیاں بند کی ہیں، کچھ سرکاری یونیورسٹیوں کے طلباء کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ چھ ماہ سے خوف کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں۔
وزارت برائے اعلیٰ تعلیم کے مطابق ملک میں نجی یونیورسٹیاں اور اعلیٰ تعلیمی ادارے جو نئے صنفی ماڈل کی پیروی کرتے ہیں، دوبارہ کھل گئے ہیں۔
مزید پڑھئیے: شہزاد رائے آبادی اور خاندانی منصوبہ بندی کے لیے برانڈ ایمبیسڈر مقرر
عبوری وزیر عبدالباقی حقانی کے مطابق، مرد اور خواتین یونیورسٹی کے طالب علموں کو الگ الگ کلاسوں میں پڑھایا جائے گا، جنہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صرف خواتین پروفیسرز کو خواتین کے لیکچرز پڑھانے کی اجازت ہوگی۔
حقانی کے مطابق، جامعات میں مشترکہ کلاسز کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کچھ کالجوں میں خواتین کو الگ سے پڑھانے کے لیے مختلف عمارتوں میں خواتین کو ملازمت کرنے کی اجازت ہے۔ تاہم، چونکہ کچھ کالجوں میں الگ سے عمارتیں نہیں ہیں، اس لیے وہ کلاسوں کے اوقات میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔