ناکام طالب علموں کو پاس کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد
ناکام طالب علموں کو پاس کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد
آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے اس سال میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے تمام طلباء کو پاس کرنے کے حکومتی فیصلے پر سوال اٹھایا ہے۔
پرائیویٹ اسکولوں کی فیڈریشن نے نے ناکام طالب علموں کو پاس کرنے کے حکومتی فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کردیا۔
فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا نے کہا کہ یہ فیصلہ ان طلبہ کے ساتھ ناانصافی ہے جنہوں نے سخت محنت کی اور آگے جانے کے قابل ہیں۔
مزید پڑھئے: سپریم کورٹ نے وکلاء کی جعلی ڈگریوں پر کمیٹی بنانے کا اشارہ دے دیا
انہوں نے مزید کہا کہ اگلا تعلیمی سیشن مارچ کے بجائے اگست میں شروع کرنے کے خیال کی مخالفت کرتے ہیں۔
اے پی پی ایس ایف کا یہ بیان حکومتی فیصلے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جب حکومت نے ان تمام طلباء کو 33 فیصد رعایتی نمبر دینے کے فیصلے کا اعلان کیا جو کسی بھی مضمون میں فیل ہوئے ہیں۔
پیر کی رات کو، ٹوئٹر پر وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے پیر کے روز منعقد ہونے والی 32 ویں بین الصوبائی وزراء کانفرنس کے دوران کیے گئے فیصلوں کا اعلان کیا۔
ناکام طلباء کو پاسنگ نمبر دینے کے علاوہ حکومت نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات بھی سال میں دو بار منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھئے: پنجاب میں اسکول آج سے دوبارہ کھل گئے
وفاقی وزیر نے بتایا کہ اگلے سال میٹرک کے امتحانات مئی اور جون میں ہوں گے جبکہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات اکتوبر اور نومبر میں ہوں گے۔
وفاقی وزیر کے مطابق نیا تعلیمی سیشن 22 اگست سے شروع ہوگا جبکہ او اور اے لیول کے امتحانات کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
وفاقی وزیر نے اس بات کو دہرایا کہ یہ اہم فیصلے ملک میں کورونا کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے کیے گئے ہیں۔