سپریم کورٹ نے وکلاء کی جعلی ڈگریوں پر کمیٹی بنانے کا اشارہ دے دیا
سپریم کورٹ نے وکلاء کی جعلی ڈگریوں پر کمیٹی بنانے کا اشارہ دے دیا
قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ اس کیس کا مقصد وکلاء کی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔
سپریم کورٹ نے منگل کے رو زوکلاء کی جعلی ڈگریوں اور لاء کالجوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا عندیہ دیا۔
مزید پڑھئے: اسکول فرنیچر خریدنے میں غبن کیا گیا، حلیم عادل شیخ
یہ کمیٹی وکلاء پر مشتمل ہوگی جس کے لیے عدالت عظمیٰ نے بار کونسلوں سے سینئر اور پیشہ ور وکلاء کے نام مانگے ہیں۔
قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت جعلی وکلاء کی ڈگریوں کے مسئلے کو حل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیس کا مقصد وکلاء کی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔
مزید پڑھئے: قومی اسمبلی میں نیا تعلیمی بل پاس کرنے کی تجویز
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بار کونسل کو پورے عمل کا جائزہ لینا چاہیے۔
ایڈووکیٹ امیر علی شاہ نے عدالت سے درخواست کی کہ اس معاملے پر ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے وکلاء جعلی ڈگریاں رکھتے ہیں۔ کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی گئی۔