پرائیویٹ اسکولز کا دوبارہ آن کیمپس کلاسز شروع کرنے کا مطالبہ

پرائیویٹ اسکولز کا دوبارہ آن کیمپس کلاسز شروع کرنے کا مطالبہ

پرائیویٹ اسکولز کا دوبارہ آن کیمپس کلاسز شروع کرنے کا مطالبہ

پرائیویوٹ اسکولز کے منتظمین کہتے ہیں کہ طلبہ کے مستقبل کو بچانے کے لیے تعلیمی سرگرمیوں کو ایس او پیز کے ساتھ جاری رہنا چاہیے۔

آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حیدر علی نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوبے میں 9 اگست سے نئے تعلیمی سال کے آغاز کا اعلان کریں اور کوروناوائرس سے متعلقہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کرتے ہوئے کیمپس میں کلاسیں دوبارہ شروع کریں۔

انہوں نے تجویز دی کہ تعلیمی اداروں کو 50 فیصد حاضری کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی جائے۔

مزید پڑھئے: خیبر پختونخوا ضرورت مند طلباء کے لیے 'تعلیمی کارڈ' جاری کرے گا

حیدر علی نے اصرار کیا کہ نیا سیمسٹر 9 اگست سے سندھ بھر کے نجی اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں دوبارہ شروع ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ کی موجودگی میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رہنی چاہئیں۔ مسلسل تیسرے سال تعلیمی قابلیت کا ناقابل تصور نقصان برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ دو سال کے نقصان کی وجہ سے یونیورسٹی کے طلباء کا مستقبل خطرے میں ہے۔

انہوں نے سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 70 سے 80 فیصد تعلیمی عملے کو ویکسین لگا دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں کی بار بار بندش کی وجہ سے سندھ کے 10.5 ملین سے زائد طلباء کا مستقبل داؤ پر ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نویں اور دسویں کے عملی امتحانات کا شیڈول جاری کیا جائے۔ باقی انٹرمیڈیٹ پیپرز اور پریکٹیکل امتحانات کا شیڈول بھی فوری طور پر سندھ کے لیے جاری کیا جائے۔

مزید پڑھئے: نئی نوکریوں کی راہ ہموار، اساتذہ میں خوشی کی لہر

انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر نجی تعلیمی اداروں کے لیے ایک سادہ اور قابل عمل قرض اسکیم کا اعلان کریں۔ اسکولوں میں کم از کم 30 فیصد بچے تعلیم چھوڑ چکے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسکول چھوڑنے والے بچوں اور اسکول سے باہر جانے والے بچوں کو واپس سکول لانے کی فوری ضرورت ہے۔

(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 4 اگست 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو