اقلیتی طلبا کے لیے کے پی میں 2 فیصد داخلہ کوٹہ مقرر

اقلیتی طلبا کے لیے کے پی میں 2 فیصد داخلہ کوٹہ مقرر

اقلیتی طلبا کے لیے کے پی میں 2 فیصد داخلہ کوٹہ مقرر

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبہ بھر کی 27 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں اقلیتی امیدواروں کے لیے دو فیصد داخلہ کوٹہ کی منظوری دے دی ہے۔ اس سلسلے میں جمعرات کو محکمہ ہائر ایجوکیشن، آرکائیوز اینڈ لائبریریز کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

مزید پڑھیئے: ایک ہفتے میں ویکسین لگوائیں یا نتائج کا سامنا کریں، سندھ حکومت کا اساتذہ کو انتباہ

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ انجینئرنگ اور میڈیکل کالجز کو چھوڑ کر سرکاری شعبے کی دیگر یونیورسٹیوں میں اقلیتی طلبا کے لیے دو فیصد کوٹہ پالیسی اپنائی جائے گی۔

اس داخلہ کوٹے کی باضابطہ منظوری گورنر کے پی کے شاہ فرمان نے دی ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے انسانی حقوق کے کارکن اور سکھ کمیونٹی کے بزرگ گورپال سنگھ نے صوبائی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔

مزید پڑھیئے: اسلام آباد میں اساتذہ کی ویکسینیشن ترجیحی بنیادوں پر کی جائے گی

انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری 2008 سے یونیورسٹیوں میں اپنے طلبا کے لیے ایک مقررہ کوٹہ مانگ رہی تھی اور آخر کار 13 سال بعد ان کا مطالبہ پورا ہوگیا۔

یہ ایک انتہائی خوش آئند پیشرفت ہے کیونکہ اس کے لیے ہمارے طلباء نے ایک طویل جدوجہد کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے اب ہمارے مطالبے کو قبول کر لیا ہے اور ہمارے طلبا کو دو فیصد کوٹہ دیا ہے، تاہم انہوں نے مزید کہا انہیں امید ہے کہ مستقبل میں اس کوٹہ میں کافی اضافہ کیا جائے گا کیونکہ پشاور جیسے شہر میں صرف دو فیصد کوٹہ کافی نہیں ہے۔ یہاں ہندو، سکھ، عیسائی اور کالاش طلباء ہیں جن کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ نیا کوٹہ سسٹم انہیں یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ہمارے لیے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں بہت ساری مشکلات تھیں۔

مزید پڑھیئے: پنجاب نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے شیڈول کا اعلان کردیا

ایک مقامی ہندو بزرگ ہارون سربدیال نے بھی اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خاص طور پر غریب طلباء کی مدد ہوگی۔ کے پی میں رہنے والے ہندو سب سے غریب لوگ ہیں اور اسی وجہ سے وہ اکثر اچھے اسکولوں میں نہیں جاسکتے اور نہ ہی اچھی تعلیم حاصل کر پاتے ہیں۔ اب انہیں صوبے کی سرکاری شعبے کی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا ہمیں امید ہے کہ مستقبل قریب میں اس کوٹہ میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

ایک سرکاری عہدیدار نے ایکسپریس ٹریبون کو بتایا کہ پہلے اقلیتوں کے لیے دو فیصد روزگار کا کوٹہ تھا لیکن اب چانسلر نے یونیورسٹیز میں داخلہ کوٹہ بھی متعارف کرادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اقلیتی طلباء کو درپیش بہت سی مشکلات کا ازالہ ہوگا۔

(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 28 مئی 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو