حکومت پنجاب کی صوبے میں پنجابی زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے کی تاکید
حکومت پنجاب کی صوبے میں پنجابی زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے کی تاکید
اتوار کے روز پنجاب میں سیکڑوں افراد نے مادری زبانوں کے عالمی دن کے موقع پر ریلی نکالی اور حکومت سے صوبے بھر میں پنجابی زبان کو تعلیم کا لازمی ذریعہ بنانے کی اپیل کی۔
پنجابی زبان کی حمایت میں ریلیاں مختلف گروہوں اور تنظیموں کے ذریعے منعقد کی گئیں، جن میں پاکستان پنجابی ادبی بورڈ اور پنجاب پڑھائو تحریک، پنجاب لوک سنگت، پنجابی سنگت، پاکستان مزدور کسان پارٹی، پنجابی پڑھاؤتحریک، بانڈڈ لیبر لبریشن فرنٹ، آل پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن، حقوقِ خلق موومنٹ، ترقی پسند اسٹوڈنٹس کلیکٹو، پنجاب ٹیچرز یونین، پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن و دیگر شامل ہیں۔
ریلی کے شرکاء نے پنجابی زبان کے حق میں نعرے لگائے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پنجابی زبان کو صوبے میں سیکھنے کا ذریعہ بنایا جائے اور صوبائی اسمبلی سے پنجابی زبان کا بل منظور کیا جائے۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا رحمت العالمین اسکالر شپ پروگرام 2021 کے لیے ہدایت نامہ جاری
پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ترقی یافتہ ممالک اپنی مادری زبان میں تعلیم دیتے ہیں، کوئی بھی کسی کی ثقافت اور مادری زبان پر عمل کیے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومتوں نے متواتر غیر ملکی زبان کو باضابطہ زبان کے طور پر نافذ کیا اور اس کے نتیجے میں ہمارے طلباء کی علمی نشوونما کم ہوگئی ہے اور وہ کسی بھی شعبے میں ترقی نہیں کرسکتے۔
ریلی کے شرکاء نے بتایا کہ انٹرمیڈیٹ اور بی اے کی سطح پر پنجابی صرف ایک اختیاری مضمون تھا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس مضمون کو اسکولوں میں ابتدائی تعلیم کے بغیر پڑھایا جارہا ہے۔ اس تقریب میں فضل جٹ سمیت متعدد گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور پنجابی زبان میں گانے گائے۔