ڈیپارٹمنٹ آف کالج ایجوکیشن فیورٹ ازم کا شکار
ڈیپارٹمنٹ آف کالج ایجوکیشن فیورٹ ازم کا شکار
میرٹ پر پروموشن کی توقع رکھنے والے اساتذہ مسلسل مشکلات کا شکار ہیں
سندھ کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں موورز اینڈ شیکرز مبینہ طور پر نشستوں کی دستیابی کے باوجود کسی نہ کسی بہانے اساتذہ کی ترقیوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے اساتذہ نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی کی زیرقیادت سندھ حکومت میں 'صحیح لوگوں' کی پشت پناہی رکھنے والے چند پسندیدہ ملازمین کو پروموشن ، پوسٹنگ اور اپنی خواہش کے مطابق فوائد ملتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے سابق وزیر تعلیم سعید غنی کے پورے دور میں میرٹ اور سینیارٹی کے بجائے 'لنکس' کی بنیاد پر اساتذہ کا انتخابی پروموشن جاری رہا، چند اساتذہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی کیونکہ انہیں اعلیٰ حکام کی جانب سے منفی ردعمل کا خدشہ تھا۔
سندھ کالج ایجوکیشن کے سیکرٹری خالد حیدر شاہ سے اس معاملے پر تبصرہ کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے بار بار کی گئی فون کالز اور پیغامات کا جواب نہیں دیا۔
مزید پڑھئے: سندھ میں شیڈول کے مطابق امتحانات کا آغاز
ذرائع کے مطابق سینیارٹی لسٹ کی عدم دستیابی کا بہانہ بنا کر اساتذہ کی ترقی روک دی گئی ہے جبکہ ایسے اساتذہ جن کی سینیارٹی لسٹ تیار کی گئی ہے انہیں بھی ترقی نہیں مل رہی، انہوں نے دعویٰ کیا کہ سینکڑوں اساتذہ بغیر ترقی کے ہی ریٹائر ہو رہے ہیں۔
محکمہ کے ذرائع نے بتایا کہ 29 جولائی کو بی ایس 19 میں ایسوسی ایٹ پروفیسرز (میل) کی حتمی سینیارٹی لسٹ جاری کی گئی، جو کہ پروفیسر بی ایس 20 کے عہدے پر اپنی ترقیوں کی توقع کر رہے ہیں ، تاہم 20 دن سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد بھی ان اساتذہ کی ترقی کے لیے بورڈ کا اجلاس بلانے کے لیے سفارش بھیجی گئی ہے اور نہ ہی کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے سندھ کے چیف سیکریٹری کے دفتر سے کسی قسم کا رابطہ کیا گیا ہے۔
گریڈ 19 کے ایسوسی ایٹ پروفیسروں کی حتمی سینیارٹی لسٹ تقریباً چھ ماہ گزرنے کے بعد جاری کی گئی ہے، جبکہ اس سے قبل مذکورہ بالا فہرست 4 فروری کو 'عارضی سینیارٹی لسٹ' کے نام سے جاری کی گئی تھی۔
چھ ماہ گزرنے کے بعد جاری کی گئی فہرست اور فروری کے آغاز میں جاری کی گئی عارضی فہرست میں بھی کوئی فرق نہیں ہے لیکن پھر بھی کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اس کی اشاعت میں چھ ماہ گزار دیئے۔
مزید پڑھئے: کیمبرج نے اے اور اے ایس لیول کے نتائج کا اعلان کردیا
مزید یہ کہ جولائی میں جاری ہونے والی حتمی سینیارٹی لسٹ اور فروری میں جاری کی گئی عارضی سینیارٹی لسٹ درحقیقت 21 ستمبر 2020 کو تیار کردہ گریڈ 19 کی سینیارٹی لسٹ کے مطابق ہے اور یہ عمل کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی سست رفتاری کی عکاسی کرتا ہے جس نے گریڈ 19 کے مرد اساتذہ کی سنیارٹی لسٹ کی تیاری سے لے کر اس کی آخری اشاعت تک نو ماہ لگا دیئے۔
دوسری طرف نو ماہ کی تاخیر کے بعد بھی گریڈ 19 کے اساتذہ کو گریڈ 20 کے پروفیسرز کے عہدے پر ترقی دینے سے گریز کیا جا رہا ہے جبکہ گریڈ 19 کی خواتین اساتذہ اور گریڈ 18 اور گریڈ 20 کے مرد اور خواتین اساتذہ کی ترقیوں سے متعلق معاملہ اور بھی پیچیدہ ہے۔
یہاں تک کہ مذکورہ گریڈز کی حتمی سینیارٹی لسٹ بھی دستیاب نہیں ہے اور مذکورہ گریڈ کے اساتذہ بھی تاحال اپنی ترقیوں کے منتظر ہیں۔
مزید پڑھئے: امتحانات میں نقل کی رپورٹس پر کالج کے پرنسپلز کو معطل کردیا جائے گا
حال ہی میں ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کے عہدوں پر تعینات عملے کو اگلے گریڈ میں ترقی دینے کے لیے ایک ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا حالانکہ اس کی حتمی سینیارٹی لسٹ دستیاب نہیں ہے تاہم اس حقیقت کے باوجود کہ ایک خاتون سمیت کئی پسندیدہ افراد کو فہرست میں شامل کیا گیا تھا، ڈی پی سی کا انعقاد کیا گیا۔
( یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 11 اگست 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)