بچوں کو ان کی مادری زبان میں تعلیم دی جانی چاہیے
بچوں کو ان کی مادری زبان میں تعلیم دی جانی چاہیے
علاقائی زبانیں تہذیب اور ثقافت کا ایک اہم حصہ ہیں، عبد الرحمان خان
علاقائی زبانیں ہمارے خطے کی تہذیب اور ثقافت کا کلیدی حصہ ہیں کیونکہ اس سے شناخت، مواصلات (کمیونیکیشن)، معاشرتی اتحاد اور ترقی کو فروغ ملتا ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ مقامی زبانوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔
مزید پڑھیں: کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر کو ہراسانی کے الزامات پر عہدے سے ہٹادیا گیا
ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر عبد الرحمان خان نے کیا۔
مادری زبان کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد لائنز کلب کے بانی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عبد الرحمان خان نے کہا کہ اگرچہ اردو پاکستان کی قومی زبان ہے لیکن ملک کے مختلف حصوں میں 70 سے زیادہ علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ بحیثیت ایک قوم ہمیں بچوں کو ان کی مادری زبان میں تعلیم دے کر علاقائی زبانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان کے لیے اپنی مادری زبان میں تصورات کو سمجھنا کسی بھی زبان کی نسبت آسان ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: کے پی حکومت کا ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لیے داخلہ کوٹہ دینے کا اعلان
آئی سی سی آئی کے نائب صدر نے کہا کہ مادری زبان نے بھی قومی یکجہتی و اتحاد کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔