کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر کو ہراسانی کے الزامات پر عہدے سے ہٹادیا گیا
کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر کو ہراسانی کے الزامات پر عہدے سے ہٹادیا گیا
اطلاعات کے مطابق جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے کرمنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے چیئرپرسن ڈاکٹر غلام محمد برفت کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے، ان کے خلاف یہ اقدام جامعہ کراچی کی ایک فیکلٹی ممبر کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت درج کرنے کے بعد عمل میں آیا۔
مزید پڑھیں: کے پی حکومت کا ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لیے داخلہ کوٹہ دینے کا اعلان
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر خالد ایم عراقی نے ڈاکٹر فرح اقبال کو چیئرپرسن کی حیثیت سے کرمنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے چارج سونپنے کے احکامات جاری کیے ہیں جو شعبہ نفسیات کی سربراہ بھی ہیں۔
ڈاکٹر غلام محمد برفت کو عہدے سے ہٹانے کی اطلاع جامعہ کراچی کے رجسٹرار ڈاکٹر عبدالوحید نے دی۔ ڈاکٹر برفت کے خلاف ہراسانی کے الزامات کی جانچ پڑتال کرنے والی اینٹی سیکشوئل ہراسمنٹ کمیٹی، فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز کی ڈین ڈاکٹر نسرین، ٹیچرز سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر شاہ علی القادر اور ڈپٹی رجسٹرار ضیا شیخ کی سفارشات کی روشنی میں یہ اقدام عمل میں لایا گیا۔۔
مزید پڑھیں: یکساں قومی نصاب اگلے تعلیمی سیشن سے نافذ کیا جائے گا، عارف علوی
میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر نسرین اسلم اقبال کی سربراہی میں انسداد ہراسانی کمیٹی کی جانب سے نشاندہی کی گئی کہ طلباء اور فیکلٹی ممبران کی جانب سے ڈاکٹر برفت کے خلاف بار بار ہونے والی بدانتظامی کی شکایات کے باعث ڈاکٹر برفت کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر برفت اپنے ڈیپارٹمنٹ میں پروفیسر کی حیثیت سے کام جاری رکھیں گے، تاہم کمیٹی نے ان کے لیے جو سزا تجویز کی ہے اس کے بارے میں کچھ بھی بتانے سے انکار کردیا۔