محکمہ تعلیم سندھ نے امتحانات کے لیے نئے قواعد و ضوابط جاری کردیئے
محکمہ تعلیم سندھ نے امتحانات کے لیے نئے قواعد و ضوابط جاری کردیئے
محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ امتحانات کو شفاف اور موثر بنانے کے لیے دوہزار بیس، اکیس کے تعلیمی سیشن کے لیے نئے قواعد متعارف کرائے جارہے ہیں۔
محکمہ تعلیم کے جاری کردہ نئے قواعد میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی غیر مجاز شخص یا صحافی کے پاس اگر متعلقہ امتحانی بورڈ سے جاری کردہ اتھارٹی کارڈ نہ ہوا تو انہیں امتحانی مراکز میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ محکمہ تعلیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ طلبا کو امتحانی مراکز میں موبائل فون، اسمارٹ واچز، ٹیبلٹس یا کسی بھی طرح کے مواصلاتی آلات لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نئے قواعد کے مطابق اگر طلباء کے پاس مذکورہ آلات میں سے کوئی بھی چیز دستیاب ہوئی تو اسے ضبط کرلیا جائے گا اور واپس نہیں کیا جائے گا۔
اسی طرح ، اگر کوئی طالب علم نقل کرتا ہوا پکڑا گیا تو اسے دیگر پیپرز میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اگر کوئی ٹیچنگ یا نان ٹیچنگ اسٹاف ممبر طلباء کو نقل کرنے میں مدد فراہم کرنے میں ملوث پایا جاتا ہے، یا امتحانی مراکز میں کسی نوعیت کے غیر پیشہ ورانہ طرز عمل میں شامل پایا جاتا ہے تو اسے اپنی نوکری سے ہاتھ دھونے پڑسکتے ہیں۔ محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ بورڈز اور اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ممتحن کے لیے سخت ضابطہ اخلاق بھی جاری کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک مخصوص ہیلپ لائن بھی جاری کی جائے گی جس پر امتحانات کے دوران نقل، دھوکہ دہی یا کسی بھی طرح کے ناروا سلوک کی اطلاع دی جائے گی۔ امتحانات کے دوران نقل اور کسی بھی طرح کے غیر پیشہ ورانہ طرزِ عمل کی نشاندہی کرنے والے کو انعام دیا جائے گا جبکہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ جبکہ سیکیورٹی انتظامات کے تحت پولیس سے درخواست کی جائے گی کہ امتحانی مراکز میں مزید اہلکار تعینات کریں۔ دوسری جانب محکمہ داخلہ کی جانب سے امتحانی مراکز کے علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کی جائے گی۔