سندھ کے تعلیمی بورڈز دیوالیہ پن کے دہانے پر
سندھ کے تعلیمی بورڈز دیوالیہ پن کے دہانے پر
حکومت سندھ صوبائی بورڈز آف ایجوکیشن کو تین ارب روپے کا فنڈ دینے میں ناکام رہی ہے۔ جس کے باعث انہیں دیوالیہ ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: نیب نے پی ایم سی کے خلاف انکوائری کا آغاز کردیا
بتایا گیا ہے کہ صوبے کے چھ بورڈز پر سندھ حکومت کے پیسے واجب الادا ہیں۔ صوبائی حکومت نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی سطح کے طلباء کی سرکاری تعلیمی اداروں میں رجسٹریشن اور امتحانی فیس کی جگہ حکومت کی جانب سے معاوضے کے طور پر بورڈز کو یہ گرانٹ مختص کی تھی جو کبھی نہ دی جاسکی۔
سندھ کے تعلیمی بورڈز مالی بحران کا شکار ہیں اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سمیت دیگر اخراجات پورے کرنے کے لیے ہنگامی فنڈز استعمال کررہے ہیں۔ ان میں سے کچھ نے اپنے ریزرو فنڈز ختم کردیئے ہیں اور اگر وہ جلد سے جلد فنڈ جمع نہیں کرتے ہیں تو ان کے دیوالیہ ہوجانے کا خطرہ ہے۔
مزید پڑھیں: امتحانات کے خلاف جاری منظرنامے میں امتحانی پرچہ لیک ہوگیا
اگرچہ رواں مالی سال کی چوتھی اور آخری سہ ماہی کا آغاز ہوچکا ہے، لیکن صوبائی حکومت نے اس سال کے لیے بورڈز کو صرف 25 فیصد گرانٹ کی ادائیگی کی ہے۔