نیب نے پی ایم سی کے خلاف انکوائری کا آغاز کردیا
نیب نے پی ایم سی کے خلاف انکوائری کا آغاز کردیا
قومی احتساب بیورو (نیب) کے خیبر پختونخوا چیپٹر نے میرٹ کی خلاف ورزی، طلباء کے داخلوں میں بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے بارے میں پاکستان میڈیکل کمیشن کے عہدیداروں، نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجز کے مالکان اور انتظامیہ کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: امتحانات کے خلاف جاری منظرنامے میں امتحانی پرچہ لیک ہوگیا
نیب نے غیر معمولی فیس اسٹرکچر کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ کچھ دن پہلے پی ایم سی نے داخلوں میں بے ضابطگیوں پر 50 میڈیکل ڈینٹل کالجوں کے خلاف کارروائی کا بہانہ کیا تھا۔ پی ایم سی نے یہ حقیقت تسلیم کرنے کے باوجود کہ 57 سے زائد کالجوں پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا ہے، اس نے کوئی جرمانہ یا کسی نوعیت کی سزا عائد نہیں کی اور نہ ہی پی ایم سی کی جانب سے کوئی معاملہ میڈیکل ٹریبونل کو بھیجا گیا ہے۔
بجائے اس کے کہ ان الزامات کو غلط ثابت کیا جاتا، پی ایم سی نے ان کالجوں میں ایک بار پھر داخلوں کا اشتہار دیا ہے، جس سے طلباء میں ایک بہت بڑا انتشار پیدا ہوگا۔ اس عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ایم سی اپنے چہیتے کالجوں کی حمایت کرنا چاہتا ہے جہاں اب بھی نشستیں خالی ہوسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹی سی ایف اور جاز کا تعلیمی اداروں کو ڈیجیٹائز کرنے کے لیے پراجیکٹ شروع کرنے کا اعلان
یہ بات حیران کن ہے کہ یہ کالج اچانک اپنے معیار کو بڑھانے کا انتظام کیسے کرتے ہیں۔ پی ایم سی نے ان کالجوں کو بغیر کسی معائنہ کے عارضی طور پر تسلیم کیے جانے کی اجازت کیسے جاری کی، جبکہ پی ایم ڈی سی کے ذریعے پہلے سے طے شدہ جرمانے لیے بغیر کچھ کالجوں کے طلباء کے بیچز کا اندراج کیا گیا۔
یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ پی ایم سی کے ذریعے داخلے کا عمل مکمل ہوچکا ہے جبکہ نجی میڈیکل ڈینٹل کالجز نے طلباء سے عطیات کی شکل میں اضافی رقوم وصول کی ہیں۔