پاکستان میں ‘امتحانات منسوخ کریں’ کے ٹرینڈ نے این سی او سی پر دباؤ بڑھادیا
پاکستان میں ‘امتحانات منسوخ کریں’ کے ٹرینڈ نے این سی او سی پر دباؤ بڑھادیا
کیمبرج کے امتحانات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ لیے پورے پاکستان کے طلباء ٹوئٹر پر جمع ہوگئے کیونکہ ملک میں کووڈ کی صورتحال مزید خراب ہوتی جارہی ہے۔
پاکستان میں پیر کے روز سے طلباء اور والدین نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن اتھارٹی اور وزیر تعلیم پر امتحانات منسوخ کرنے کے لیے دباؤ بڑھانے کی غرض سے ہیش ٹیگ این سی او سی کینسل ایگزامز، ہیش ٹیگ شفقت محمود اور ہیش ٹیگ کیمبرج کا ٹرینڈ شروع کیا۔
طلباء کے ساتھ مل کر وزیراعلیٰ بلوچستان نے وفاقی وزیر تعلیم اور وزیر اعظم عمران خان پر بھی دباؤ ڈالا کہ وہ برطانوی کونسل اور کیمبرج سے اے اور او لیولز کے امتحانات کو ملتوی کرنے کے لیے بات کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پھیلاؤ تیز ہے اور طلبا کو ایک ہال میں رکھنا زیادہ خطرناک ہے۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس بات سے شدید صدمہ پہنچا ہے کہ حکومت کس طرح طلباء، کرکٹ کے ماہرین، مشہور شخصیات، یوٹیوبرز، صحافیوں اور سیاستدانوں (مریم نواز اور دیگر) کی بات نہیں سن رہی بلکہ صرف اپنی انا کی آواز سن رہی ہے۔
اس ٹرینڈ میں شامل ہونے والے صحافی ارشد شریف نے کہا کہ این سی او سی کو پاکستانی طلبا کی زندگیاں بچانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ جب پورے ملک میں کوویڈ کا زیادہ خطرہ ہے تو طلبا کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہیے۔ ارشد شریف نے مزید کہا کہ کیمبرج اسکولوں کی جانب سے اندازے پر مبنی گریڈز لے سکتا ہے۔
ایک اور صحافی نے ارشد شریف کے موقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ شفقت محمود انکار کے موڈ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف این سی او سی ہی نہیں بلکہ اہم وزراء کو بھی اس موقع پر سخت موقف اپنانے کی ضرورت ہے اور انہیں بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈالنے دینا چاہیے۔
تشویش کا شکار والدین نے حکومت سے پوچھا کہ کیا آپ ہمارے بچوں کو مارنا چاہتے ہیں؟
ایک سوشل میڈیا صارف نے حکومت سے پوچھا کہ کیا وہ اس صورتحال میں امتحانات لینے کے تباہ کن اثرات کو نہیں دیکھ سکتے؟
دوسری جانب وکیل اور انسانی حقوق کے کارکن جبران ناصر نے طلباء کا ساتھ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ہماری حکومت نے بورڈ کے مقامی طلباء کو امتحانات کے لیے محفوظ متبادل فراہم کرنے کے بجائے اپنی کوتاہی کو چھپانے کے لیے بین الاقوامی بورڈ کے طلباء کو امتحانات دینے پر مجبور کیا جبکہ ان کے پاس ایک متبادل دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ شفقت محمود حکومت کی ناکامی کو چھپانے کے لیے اسٹوڈنٹس کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
پاکستان میں 24 گھنٹوں کے دوران 4،825 نئے کورونا وائرس کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کووڈ متاثرین کی تعداد 800،452 ہوگئی۔ رپورٹس کے مطابق مزید 70 افراد کے وائرس کا شکار ہونے کے بعد ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 17،187 ہوگئی۔
دوسری جانب ایک دن میں 4،234 مریض مہلک بیماری سے بازیاب ہوئے جن کی مجموعی تعداد 694،046 ہوگئی ہے۔
این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں کووڈ کے فعال کیسز کی تعداد 89،219 ہوگئی ہے۔