پاکستان کے لیے اعزاز، کراچی کے رہائشی کی بنائی ہوئی ایپ کو گوگل گیمز میں شامل کر لیا گیا
پاکستان کے لیے اعزاز، کراچی کے رہائشی کی بنائی ہوئی ایپ کو گوگل گیمز میں شامل کر لیا گیا
ونڈر ٹری نامی اس گیم کے لیے سرمایہ کاری یونیسیف کی جانب سے کی گئی ہے۔
پاکستان کی خصوصی ضروریات کے حامل بچوں کے لیے خاص طور پر بنائی گئی اس ایپ کو ونڈر ٹری کا نام دیا گیا ہے جس کے لیے سرمایہ کاری یونیسف کے ذریعے کی گئی ہے۔ پاکستانی اسٹارٹ اپ ایپ ونڈر ٹری کا انتخاب یونیسف انوویٹو فنڈ برائے 2020 نے کیا ہے۔
ونڈر ٹری نے خصوصی ضرورتوں کے حامل بچوں کے لیے موثر اور علمی مہارت کی تعلیم اور ان کی ذہنی نشوونما کو تیز کرنے کے لیے آگمنٹڈ ریئلٹی (اے آر) کھیل ایجاد کیے ہیں۔ اس خیال کو ونڈر ٹری کے چیف ٹیکنیکل آفیسر محمد عثمان نے پیش کیا تھا جن کے بھائی ڈائن سنڈروم کے مرض کا شکار ہیں اور مختلف گیمز کے ذریعے سیکھنے کے عمل سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ گیمز کے ذریعے ڈائون سنڈروم کا شکار بچوں کے لیے قابلِ قدر اقدام کا آغاز ونڈر ٹری کے صرف تین ٹیم ممبرز اور بانی محمد وقاص اور محمد عثمان کے ساتھ ہوا ہے۔
وہ امید کرتے ہیں کہ ڈائون سنڈروم کا شکار بچوں کو معیاری تعلیم اور فزیو تھراپی قابل رسائی اور آسانی سے حاصل ہوسکے گی۔ ونڈر ٹری کو 4 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کے لیے متحرک اور مشغول کھیل بنانے کی غرض سے مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور ہیومن پوز کے فیچرز سے اراستہ کیا گیا ہے۔ ونڈر ٹری کے بانیوں کا کہنا ہے کہ تحرک اور شغل پر مبنی اس گیم کو بطور معاون اوزار استعمال کرنے کا ہمارا جامع اور انوکھا طریقہ کار سیکھنے کے عمل کو بچوں کے لیے تفریحی اور دلچسپ بنا دیتا ہے جس سے ان کی سیکھنے کی صلاحیتیں فروغ پاتی ہیں۔ جبکہ والدین اور اساتذہ کو بچے کی ذہنی پیشرفت کو جاننے اور اس کی پیمائش کرنے کے لیے آن لائن سائیکومیٹرک ڈیش بورڈ تک رسائی حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیسیف کے انوویشن فنڈ کے ساتھ ہم امید کرتے ہیں کہ ہم اپنے تکنیکی انفرا اسٹرکچر کو مزید بہتر بنائیں گے اور ڈائون سنڈروم کا شکار بچوں تک معیاری تعلیم تک رسائی میں اضافہ کریں گے۔
ہمیں امید ہے یونیسف کے تعاون کے ساتھ ہم عالمی سطح پر جائیں گے اور دنیا بھر میں لاکھوں بچوں کو اس گیم سے جوڑیں گے۔ اگلے سال کے دوران ہم اپنے صارفین کے لیے زیادہ سے زیادہ تجربہ پیدا کرنے، گیم کو چلانے کے لیے کمپیوٹنگ کی ضروریات کو کم کرنے اور اس پروگرام کے ذریعے جمع کردہ ڈیٹا کے ساتھ ٹیکنالوجی کی جانچ پر توجہ دیں گے۔
کراچی کے شہری محمد عثمان کا کہنا ہے کہ ان کی بنائی ہوئی اس گیم ونڈر ٹری کو گوگل نے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف سے متعلق ایکسلریٹر پروگرام کے لیے منتخب کیا ہے، جس کے باعث اس گیم کے بانی کو گوگل کی 20 سے زیادہ ٹیموں کے انجینئرز اور دیگر شعبہ جات کے ماہرین کے ساتھ مصنوعات، انجینئرنگ، کاروبار کی ترقی اور فنڈنگ کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قریب سے کام کرنے کا موقع ملے گا۔