یورپ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے دس بہترین ممالک
یورپ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے دس بہترین ممالک
ثقافتی لحاظ سے متمول اور اعلیٰ تعلیم مہیا کرنے کے لیے معروف، یورپ میں متعدد ممالک ہیں جو آپ کے بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرنے کے تجربے کو یادگار بنانے کے ساتھ ٹیوشن فری تعلیم مہیا کرتے ہیں۔
یہاں، ہم نے یورپی ممالک کی ایک فہرست تشکیل دی ہے جو اُن طلباء کے لیے بے حد کار آمد ثابت ہوگی جو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کا خواب دیکھتے ہیں۔ ایسے طلباء یورپ میں پڑھنے کا منصوبہ بناتے ہوئے ان ممالک میں سے کسی ایک کے انتخاب پر غور کرسکتے ہیں۔
1. اسپین
اسپین میں، یورپ کے دیگر ممالک کی طرح ٹیوشن کی بہترین شرح ہے، اس کے علاوہ زندگی گزارنے کے لیے روز مرہ اخراجات بھی نسبتاً کم ہیں۔
اگر آپ اسپین میں پڑھنا چاہتے ہیں تو وہاں کے چھوٹے شہروں میں رہنے کی کوشش کریں کیونکہ اس کے ساتھ آپ کا بجٹ بھی کم ہوجائے گا۔ بڑے شہروں میں رہنے، پڑھنے اور کہیں آنے جانے کے اخراجات چھوٹے شہروں کے مقابلے میں ہمیشہ زیادہ ہوتے ہیں اس لیے اسپین کے کسی چھوٹے شہر میں رہائش اختیار کرنا خاصا بہتر رہے گا۔
عالمی سطح پر، اسپین کو تعلیم فراہم کرنے والے بہترین ملک کے طور پر دوسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔ یہاں بہترین اور معیاری تعلیم فراہم کرنے والی ستر سے زائد یونیرسٹیز اور تعلیمی ادارے ہیں۔ جن میں سے اپنے لیے کسی ایک یونیورسٹی کا اتخاب کرتے وقت آپ یقیناً مشکل میں پڑجائیں گے، کیونکہ یہ سبھی تدریسی ارے ایک سے بڑھ کر ایک ہیں۔ یہاں کی ثقافت ، آب و ہوا، طرزِ زندگی اور لوگ سب اس ملک کو رہنے اور تعلیم حاصل کرنے کے تجربے کو یادگار بنانے کے قابل بناتے ہیں۔
2. جرمنی
بہترین اور معیاری تعلیم کے حوالے سے ہماری فہرست میں جرمنی دوسرے نمبر پر ہے جہاں مقامی اور بین الاقوامی طلبہ کے لیے انڈرگریجویٹ ڈگریز بالکل مفت ہیں۔ طلباء کو صرف اسٹوڈنٹس یونین میں ممبرشپ حاصل کرنے اور انتظامی معاوضوں کی مد میں تھوڑی سی فیس ادا کرنا پڑتی ہے جو آپ کو گراں نہیں گزرے گی۔ آپ کے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواب کو تعبیر دینے کے لیے یہاں 70 سے زیادہ یونیورسٹیز ہیں جن میں سے آپ کو اعلیٰ تعلیم پانے کے لیے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے۔
تاہم، یہاں بیشتر کورسز جرمن زبان میں پڑھائے جاتے ہیں، لہٰذا یہ ضروری ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ آپ کی پڑھائی متاثر نہ ہو یہاں کی کسی بھی یونیورسٹی میں داخلہ لینے سے پہلے آپ کے لیے جرمن زبان سیکھنا بہت ضروری ہے۔
3. فرانس
انتہائی کم ٹیوشن فیس، رہنے سہنے کے کم اخراجات اور دنیا کے خوبصورت ترین مناظر سے آراستہ یورپ کا ایک اور قدیم اور خوبصورت ملک فرانس ہماری فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔ اگر آپ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ ایڈونچر کو بھی پسند کرتے ہیں تو آپ کے لیے فرانس میں پڑھائی کا تجربہ انتہائی شاندار ہوسکتا ہے۔ ثقافتی رنگا رنگی اور تاریخی آثار سے مالا مال اس ملک میں تین سو سے زائد درس گاہیں آپ کی منتظر ہیں جہاں تعلیم ھاصل کرنا کسی بھی انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ کا خواب ہوسکتا ہے۔ ان درس گاہوں میں متعددد مضامین انگلش زبان میں پڑھائے جاتے ہیں اس لیے فرانسیسی زبان سے نابلد ہونے کا احساس بھی آپ کے لیے پریشانی کا باعث نہیں بنے گا۔
4. ناروے
یورپ کے متعدد دوسرے ممالک کی طرح ناروے میں بھی انڈر گریجویٹ تک تمام اسٹڈیز بالکل مفت فرام کی جاتی ہیں اور اس میں مقامی یا انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کی کوئی تخصیص نہیں ہے۔
اگر آپ ماسٹرز یا پی ایچ ڈی کی سطح کی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو ایک معقول ٹیوشن فیس ادا کرنی ہوگی۔ یہاں تمام مضامین انگلش میں پڑھائے جاتے ہیں اس لیے بہت سارے انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے ناروے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جو خوبصورت قدرتی مناظر اور ثقافتی رنگا رنگی سے مالا مال ہے۔ یہ اُن طلباء کے لیے کامل ترین ملک ہے جو قدرتی مناظر، متنوع حیات اور جمالیات کا ذوق رکھتے ہیں۔ ناروے میں رہنا قدرے مہنگا ثابت ہوسکتا ہے اس لیے اگر آپ ناروے جا کر پڑھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ کو اپنا بجٹ بھی اسی حساب سے تشکیل دینا پڑے گا۔
5. سوئیڈن
ہماری فہرست میں شامل یورپ کا ایک اور خوبصورت ملک سوئیڈن بھی انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کے لیے بہرین آپشن ہے۔ کیونکہ یہ یورپ کے سستے ترین ممالک میں شامل ہے اور یہی وجہ ہے کہ انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کی ترجیحات کا حصہ ہے۔
یہاں کی بہترین یونیورسٹیز اور کم قیمت ٹیوشن، انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کے لیے کشش کا باعث ہیں۔ یہاں کے تعلیمی نظام کی ایک اور خوبصورت بات یہ ہے کہ اگر آپ سوئیڈن کی کسی یونیورسٹی سے انرگریجویٹ اسٹڈی پروگرام مکمل کرتے ہیں اور اس کے فوراً بعد ماسٹرز یا پی ایچ ڈی کے لیے داخلہ لیتے ہیں تو آپ کے لیے ٹیشن فیس انتہائی کم یا بالکل مفت کردی جاتی ہے جو یقیناً ایک قابلِ تحسین بات ہے۔
6. پولینڈ
اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے پولینڈ بھی یورپ کا ایک اہم ملک ہے جہاں پڑھنے کے لیے پانچ سو سے زائد تعلیمی ادارے آپ کے منتظر ہیں۔ یہاں رہنے اور تعلیم حاصل کرنے کے اخراجات یورپ کے دیگر ممالک کی نسبت قدرے کم ہیں۔ پولینڈ کو اس کے جارحانہ طرزِ زندگی کے باعث بھی جانا جاتا ہے۔ جہاں تعلیمی نظام پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا۔
7. فِن لینڈ
فِن لینڈ کے تعلیمی اداروں میں مقامی اسٹوڈنٹس کے لیے تعلیم بالکل مفت ہے تاہم انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کو تعلیم کے حصول کی ایک معقول فیس ادا کرنی پڑؑتی ہے۔ اگر آپ یہاں کے تعلیمی اداروں میں قومی زبان یا سوئیڈش زبان میں تعلیم حاصل کرتے ہیں تو آپ کو ٹیوشن فیس کی ادائیگی سے استثنیٰ حاصل ہوجاتا ہے۔ یہ رعایت مقامی اسٹوڈنٹس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اسٹوڈنٹس کے لیے بھی ہے۔
8. نیدرلینڈز
یورپ کے جس ملک میں سب سے زیادہ انگریزی زبان میں اسٹڈی کورسز پڑھائے جاتے ہیں وہ نیدرلینڈز ہے۔ یہاں دوہزار ایک سو سے زائد تعلیمی ادارے آپ کے منتظر ہیں۔
اس ملک کو اس کے تعلیم دوست نظام کے باعث بھی جانا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہاں تعلیم حاصل کرنے کا ایک اور فائدہ بھی ہے کہ آپ کا اسٹڈی پروگرام مکمل ہونے کے باعد آپ کو یہاں رہنے کے لیے ایک سال کا ریزیڈنٹ پرمٹ یعنی رہائش کا اجازت نامہ مل جاتا ہے۔ جس کے باعث آپ ایک سال تک یہاں رہتے ہوئے کام کرسکتے ہیں اور یورپی طرزِ زندگی کے گوناگوں تجربے حاصل کرسکتے ہیں۔
9. یونان
یونان کو اگرچہ سیاحت کے لیے انتہائی ُپرکشش اور اعلیٰ ترین مقام سمجھا جاتا ہے تاہم تعلیم کی جب بات کی جائے تو اس حوالے سے بھی یونان کو کسی دوسرے یورپی ملک سے کم درجہ نہیں دیا جاسکتا۔ یہاں کا بہترین نظامِ تعلیم دنیا بھر کے اسٹوڈنٹس کے لیے کشش کا باعث ہے۔ یہاں رہنے اور پڑھنے کے اخراجات بہت کم ہیں اور تعلیم کا نظام بھی انتہائی بہترین ہے۔ یہاں کا دارالحکومت ایتھنز اگرچہ خاصا مہنگا شہر ہے تاہم اگر آپ یونان کے دیگر شہروں میں رہائش اختیار کرتے ہیں تو یہ آپ کے لیے انتہائی مناسب اور قابلِ دسترس ہوگا۔
10. آسٹریا
یورپ کی سیاحت کے لیے آسٹریا ایک بہترین مقام ہے، یہ خوبصورت اور قدیم ملک اگرچہ سیاحوں کے لیے تو کشش کا باعث ہے ہی انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کےلیے بھی توجہ کا باعث ہے۔ یہاں جرائم کی انتہائی کم شرح اس ملک کو مقامی اور غیرملکی شہریوں کے لیے انتہائی محفوظ اور پُرسکون بناتی ہے جبکہ یہاں رہائش کے اخراجات بھی انتہائی کم ہیں۔ یہاں کئی نامور یونیورسٹیز قائم ہیں جو دنیا بھر میں اپنے بہترین تعلیمی نظام کے باعث جانی جاتی ہیں۔ یہاں کا نظامِ تعلیم روایت اور جدت کے خوبصورت امتزاج پر مبنی ہے اور انرنیشنل اسٹوڈنٹس کے لیے کشش کا باعث ہے۔