امتحانات کے دوران ذہنی تناؤ سے کیسے بچا جائے؟
امتحانات کے دوران ذہنی تناؤ سے کیسے بچا جائے؟
کیا امتحان کے تناؤ سے بار بار آپ کے گریڈز متاثر ہوتے ہیں؟
اگر ایسا ہے تو آپ صحیح جگہ پر ہیں، تاہم اب آپ کو مزید پریشان یا فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہم نے آپ کو امتحانوں کے دبائو سے نکالنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔
امتحانات سے پہلے تھوڑا سا ذہنی تناؤ اچھا ہے کیونکہ یہ آپ کو ٹریک پر رکھتا ہے لیکن بہت زیادہ دباؤ پریشانی اور افسردگی کا باعث بنتا ہے جس سے نہ صرف طلبا کے گریڈز متاثر ہوتے ہیں بلکہ بعض اوقات طلبا ایک مستقل ذہنی تنائو کا شکار بھی رہنے لگتے ہیں۔ لہٰذا امتحان کے دوران ذہنی تناؤ کو دور کرنے کے لیے کچھ چیزوں کا انتظام کرنا بہت ضروری ہے۔ یہ کچھ آسان ٹپس ہیں جو آپ کو امتحانات کے دباؤ کو سنبھالنے میں مدد فراہم کرسکتی ہیں۔
خود کو منظم کریں:
امتحانات سے پہلے چیزوں کا اہتمام کرنا ضروری ہے اس کے لیے آپ کو چیک لسٹ بنانی ہوگی اور اس میں ڈیڈ لائن ڈالنی ہوگی، لہٰذا آپ اس کے ذریعے اپنی ترجیحات بناسکیں گے اور پہلے سب سے اہم چیز پر کام کرنا شروع کردیں گے۔ چیزوں کو صاف ستھرے اور مناسب انداز میں ترتیب دیں تاکہ آپ زیادہ سے زیادہ اپنی توجہ کو مرکوز کرسکیں۔
پڑھائی کے دوران بار بار چھوٹے چھوٹے وقفے لیں:
یہ ایک کلید ہے جو آپ کو امتحانات کے دوران ذہنی تنائو سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مسلسل 2 سے 3 گھنٹے تک مطالعہ کرنا نتیجہ خیز اور صحت مند نہیں ہے، ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ مطالعے کے دوران متواتر وقفہ کرنا ذہنی نشوونما کے لیے بہتر ہے۔ اپنے ذہن کو کچھ دیر کا سکون دینا ضروری ہے تاکہ آپ واپس مطالعے کی طرف جانے کے لیے خود کو تیار محسوس کرسکیں۔
اپنے فون کا استعمال کم کریں:
تحقیق کے مطابق موبائل فون کا بہت زیادہ استعمال نہ صرف ذہنی تناؤ کا سبب بنتا ہے بلکہ آپ کی ذہنی صحت پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس لیے امتحانات کے دوران پڑھائی کرتے وقت موبائل فون کے استعمال سے بچنے کی کوشش کریں اور تمام نوٹیفکیشنز کو بند کردیں اور دن بھر میں صرف ایک یا دو بار اپنے سوشل میڈیا فیڈ کو چیک کریں۔
مناسب نیند لیں:
کسی بھی قسم کے ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے لیے نیند ایک بہترین اور طاقتور چیز ہے۔ امتحانات کے دوران نیند کے معمول پر عمل کرنے کی کوشش کریں کیونکہ یہ جسم کو پرسکون اور بحال کرتی ہے، آپ کی توجہ کو بہتر بناتی ہے، مزاج کو منظم کرتی ہے اور آپ کی قوتِ متخیلہ اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو تیز کرتی ہے۔
اپنے اسباق پر نظرثانی کے لیے رات کو دیر گئے تک جاگیں نہیں کیونکہ یہ عمل نتیجہ خیز نہیں ہے بلکہ اس کے مقابلے میں زیادہ بہتر یہ ہے کہ رات کو جلدی سوئیں اور صبح جلدی اٹھ کر اپنے اسباق کو ایک بار دہرالیں تاکہ وہ دن بھر آپ کے ذہن میں تازہ رہیں۔
بھرپور نیند لینے کے لیے وقت پر سونے اور اپنے دماغ کو سکون دینے کی کوشش کریں تاکہ امتحانات کے دوران یہ بہتر کام کر سکے۔
پرسکون اور مدھم موسیقی سنیں:
کیا آپ جانتے ہیں کہ موسیقی آپ کے مزاج میں خوشگوار اثر پیدا کرنے والے کیمیکلز کو بڑھاوا دیتی ہے؟
موسیقی ہمارے جذبات کے ساتھ ایک انوکھا ربط رکھتی ہے اور تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اسے ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے لیے ایک انتہائی موثر ٹول کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس لیے اپنے روز مرہ معمولات میں موسیقی سننے کا عنصر شامل کریں اور خاص طور پر امتحانات کے دنوں میں پرسکون اور مدھم موسیقی سنیں کیونکہ یہ ذہنی تناؤ کو دور کرتی ہے اور آپ کو پریشانیوں سے بھی دور کرتی ہے۔
تھوڑی سیر کریں:
ایک لمحے کے لیے اپنی پڑھائی کو ایک طرف رکھیں اور اپنے آپ کو پڑھائی کے ٹائٹ شیڈول سے دور کرلیں۔ کچھ تازہ ہوا حاصل کرنے کی غرض سے کسی قریبی پارک میں ٹہلنے کے لیے چلے جائیں۔ اپنے اسباق پر نظرثانی کے دوران مختصر دورانیے کی سیر یا چہل قدمی کرنا آپ کے مزاج کو خوشگوار بنادے گا اور آپ اپنی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت میں بھی بہتری محسوس کریں گے۔۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چلنا صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور یہ منفی خیالات کو بھی ختم کرتا ہے۔
اپنے اطراف مددگار لوگوں کو جمع کریں:
جب ہم اپنے آپ کو اچھے اور مثبت سوچ رکھنے والے افراد کے درمیان پاتے ہیں تو اس سے ہمیں خوشی اور مسرت کی لہریں ملتی ہیں اور ہم خود کو زندگی سے بھرا ہوا محسوس کرتے ہیں۔ ہم جتنا زیادہ تفکرات اور دبائو سے آزاد ہوں گے روز مرہ کی چیزوں میں اتنی ہی زیادہ خوشی محسوس کریں گے۔ یہ معاون اور مددگار لوگ آپ کو بہتر کام کرنے اور زیادہ مثبت وائبز دینے کی ترغیب دیتے ہیں جو حقیقت میں ہمارے ذہنی تناؤ کو دور کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔
لہذا اب سے اپنی زندگی میں اچھے اور مثبت سوچ رکھنے والے لوگوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا شروع کرنے کا عہد کریں۔