انٹرویو کے دوران ان 6 عمومی غلطیوں سے پرہیز کریں
انٹرویو کے دوران ان 6 عمومی غلطیوں سے پرہیز کریں
کسی بھی ملازمت کے لیے آپ کو باصلاحیت ہونے کے ساتھ ساتھ انٹرویو میں اپنا اعتماد اور اپنی صلاحیتوں کا عکس دکھانا بھی انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ جیسا کہ کوئی بھی فرد جو نوکری کی تلاش میں تھوڑے عرصے کے لیے سرگرداں رہا ہو اچھی طرح جانتا ہے کہ نوکری کے انٹرویو میں مدعو کیا جانا یا عام الفاظ میں انٹرویو کا بلاوا کوئی آسانی سے حاصل نہیں ہوتا ہے۔ انٹرویو روم میں غلطیاں ہونا ایک عام بات ہے، یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں بڑے بڑوں سے بھی چُوک ہوجاتی ہے۔ لہٰذا آپ کے انٹرویو کی تیاری کے ایک حصے کے طور پر سب سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ انٹرویو کے دوران ہونے والی عام غلطیاں کیا ہیں اور ان سے کیسے بچا جاسکتا ہے۔
عام طور پر لوگ اپنے انٹرویو میں پہنچنے کے لیے مختلف وجوہات کی بناء پر دیر کردیتے ہیں، جیسے وہ مطلوبہ مقام یا منزل نہیں ڈھونڈ سکتے یا عین وقت پر ان کی گاڑی میں کچھ گڑبڑ ہوجاتی ہے۔ اس لیے ہمارا مشورہ ہے کہ انٹرویو کے لیے دیر سے پہنچنے کی مشکل سے بچنے کے لیے ایک دن پہلے اپنے انٹرویو کی منزل تلاش کرنے کی کوشش کریں اور انٹرویو شروع ہونے سے تقریباً 30 منٹ پہلے اپنے انٹرویو کی جگہ پر پہنچ جائیں۔ انٹرویو سے ایک دن قبل اپنے کپڑے جوتے وغیرہ تیار کرکے رکھ لیں تاکہ انٹرویو کے دن کوئی بھی چیز آپ کے وقت کے زیاں کا باعث نہ بنے۔
زیادہ تر آجروں کے پاس ضرورت سے زیادہ درخواستیں آجاتی ہیں جتنی کہ انہیں ملازمین کی ضرورت ہوتی ہے یا وہ ملازم رکھنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ ان میں اور ان کے ادارے میں ملازمت کرنے میں نمایاں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں تو وہ یقینی طور پر آپ کو ملازمت دینے میں دلچسپی کا اظہار نہیں کریں گے۔ اس صورتحال سے بچنے کے لیے کمپنی اور ملازمت میں اپنی دلچسپی کا اظہار کریں۔ انٹرویو کے لیے جاتے ہوئے مناسب لباس اور جوتے پہنیں، انٹرویو کے دوران اپنا سیل فون بند کردیں اور اپنے انٹرویو اور انٹرویو لینے والوں کی گفتگو اور حرکات و سکنات پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔
کسی بھی انٹرویو کے لیے جانے سے قبل آپ کی تیاری بہت ضروری ہے۔ اپنی بھرپور تیاری سے آپ انٹرویو لینے والوں میں اور ملازمت میں اپنی دلچسپی ظاہر کرسکیں گے۔ کیونکہ جب آپ ذہنی طور پر تیار ہوں گے تو آپ انٹرویو میں بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
ملازمت سے متعلق امیدواروں کے انٹرویوز لیتے وقت ایک مینجر جن مسائل کا سامنا کرتا ہے ان میں سے ایک ایسا امیدوار بھی ہے جس کے پاس انٹرویو کے اختتام پر پوچھنے کے لیے کوئی سوال نہیں ہوتا۔ انٹرویو سے پہلے، اپنے انٹرویو لینے والے سے پوچھنے کے لیے کچھ سوالات تیار کریں تاکہ آپ کے تمام وہم و گمان آپ کے دماغ سے کلیئر ہوجائیں۔
کسی بھی ملازمت کے لیے ایک اچھے امیدوار نے اس تنظیم یا ادارے کے بارے میں پہلے ہی تحقیق کی ہوگی جس میں وہ ملازمت کی غرض سے شامل ہونے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یقینی طور پر ملازمت کے لیے جانے والا کوئی بھی امیدوار اس تنظیم یا ادارے میں شامل ہونے سے پہلے ہی مکمل طور پر اس کے بارے میں بریف اور پرجوش ہوگا اور اپنے انٹرویو لینے والے پر ثابت کرسکے گا کہ وہ اس عہدے کے لیے سب سے بہترین امیدوار ہے اور اگر کوئی ایسا نہیں کر پاتا تو ظاہر ہے کہ وہ اس تنظیم یا ادارے کو اپنی صلاحیتیں بیچنے میں ناکام رہے گا اور ملازمت کے حصول میں بھی کامیاب نہیں ہو پائے گا۔ تاہم ایک انٹرویو کو اس طرح سمجھیں کہ یہ ایک دو راستوں والی گلی ہے اور اس میں چلتے ہوئے آپ کو دائیں بائیں دونوں طرف کا دھیان رکھنا ہے۔
انٹرویو کے دوران آپ کا انٹرویو لینے والا فرد آپ کو دھوکہ دے سکتا ہے اور آپ کو گھما پھرا کر آپ کی گزشتہ کمپنی کے بارے میں منفی گفتگو کرنے پر مجبور کرسکتا ہے اور یہ گفتگو انٹرویو لینے والے پر آپ کا برا تاثر ڈال سکتی ہے۔ اس لیے انٹرویو کے دوران مثبت رہنے کی کوشش کریں اور جن مشکل سوالات کے بارے میں آپ سے پوچھا جاسکتا ہے اس کے بارے میں پہلے ہی سے تحقیق کرلیں تاکہ عین وقت پر آپ کو کسی قسم کی مشکل پیش نہ آئے۔