طلباء کے لیے امتحانات کی تیاری پر نظر ثانی کے 6 نکات
طلباء کے لیے امتحانات کی تیاری پر نظر ثانی کے 6 نکات
بہت سے طلباء کو امتحانات کی تیاری کے لیے منصوبہ بنانا کسی قدر مشکل معلوم ہوتا ہے۔ ایک مشہور زمانہ کہاوت ہے کہ تیاری میں ناکام ہونا ناکام ہونے کی تیاری کر نا ہے، یہ کہاوت امتحانات پر پوری طرح لاگو ہوتی ہے۔
کچھ طلباء یہ فرض کرتے ہیں کہ بیٹھ کر پڑھنا اور نوٹ لینا کافی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس کے علاوہ اس میں اور بھی بہت کچھ ہے۔ کئی بار طلبا خود کو اسباق پر نظر ثانی کرنے اور نوٹس پڑھنے میں اس قدر غرق کرلیتے ہیں کہ وہ اس ذہنی دباؤ کو نظر انداز کردیتے ہیں جو بڑی آہستگی سے بڑھ رہا ہوتا ہے۔
کچھ طلبا مطالعہ کے دوران ضروری حد تک کچھ نہیں کھاتے یا پانی تک نہیں پیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا دماغ سست ہوجاتا ہے اور نتیجے میں ان کی جسمانی کارکردگی بھی سستی کا شکار ہوجاتی ہے۔ ذہنی دبائو، اعصابی تناؤ اور بدن میں پانی کی کمی بعد میں ان کی سست اور مایوس کُن کارکردگی کی شک میں ظاہر ہوتی ہے۔
ہم کیمپس گرو کے ان صفحات پر امتحانات کے اوقات کے منصوبہ بند اور متوازن معمولات کی سفارش کرتے ہیں۔
یہ کچھ نکات ہیں جو آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر متحرک رکھتے ہوئے آپ کو بڑے دن یعنی امتحان کے دن کے لیے تیار کریں گے۔ ان چھوٹے چھوٹے مگر اہم نکات پر عمل کرنا آپ کو پرسکون اور امتحان کے دن کے لیے تیار رکھے گا۔
نظرثانی کا ٹائم ٹیبل تیار کریں
کچھ طلباء یہ دیکھ کر حیران ہوجاتے ہیں کہ انہیں امتحانات سے پہلے اپنے اسباق پر کس قدر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ مضامین اور عنوانات کی ایک فہرست ہے جس کے بارے میں طالب علم کو احاطہ کرنا ہے کہ وہ کہاں سے آغاز کرے، یہ فکر انہیں الجھن میں ڈال سکتی ہے اور یہ جان کر پریشان ہوسکتے ہیں کہ امتحانات سر پر ہیں اور ان کی تیاری بالکل بھی نہیں ہے۔ امتحان میں کامیابی کے ہدف کو مزید قابل حصول بنانے کے لیے ہم آپ کو مشورہ دیتے ہیں کہ آپ اپنی ہی تجدید کا ٹائم ٹیبل بنائیں جس پر آپ ہر مضمون کے لیے الگ سے نظر ثانی کریں اور اپنے وقت اور اسباق کو اس طرح تقسیم کریں کہ آپ کے مطالعات امتحان میں آپ کے کام آ سکیں۔
کچھ مضامین کو دوسرے مضامین سے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے اور کچھ موضوعات کو دوسرے کے مقابلے میں ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اپنے وقت کو مضامین کے اعتبار سے تقسیم کرنے سے آپ کو بہت اچھی طرح پتہ چل جائے گا کہ آپ نے کس عنوان اور کس موضوع کے لیے کتنا وقت مختص کیا ہے۔ اس سلاٹ پر نظرثانی کا منصوبہ آپ کو ایک مضمون سے دوسرے مضمون میں کودنے اور موضوعات کے علاقوں کے درمیان پھسلنے سے بچائے گا۔
مزید یہ کہ ہاتھ میں منصوبہ بندی آپ کے مطالعے کے وقت کو ایک اسٹرکچر فراہم کرتی ہے اور آپ کی نگرانی اور سمجھنے میں مدد کرتی ہے کہ تیاری کے معاملے میں آپ کہاں کھڑے ہیں۔ اپنے وقت کو سلاٹس میں تقسیم کرکے اپنے اسباق، مضامین اور موضوعات پر توجہ مرکوزکرنے کا عمل اعصابی تنائو کی اس قلیل مدت کے دوران آپ کو متحرک رکھتا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 20-30 منٹ کے سلاٹ میں کام کرنا سب سے بہتر ہے کیونکہ یہ تب ہوتا ہے جب آپ کی توجہ اور ارتکاز بلند ترین سطح پر ہو۔
مطالعاتی کیمپ کے لیے پڑھائی کا ساتھی تلاش کریں
کچھ لوگ ہمیشہ اس غلط عقیدے پر چلتے رہتے ہیں کہ اپنے اسباق پر نظر ثانی کرنا ایک ایسا کام ہے جسے اکیلے ہی کرنا ہوتا ہے مگر اب اس نظریے کی اصلاح کرنے کی ضرورت ہے۔
ٹھیک ہے یہ کسی حد تک سچ بھی ہوسکتا ہے کیونکہ اس سے ذہنی خلفشار محدود ہوتا ہے لیکن احتیاط سے منتخب کیے گئے اپنے مطالعے کے ساتھی کے ہمراہ اپنے اسباق و مضامین پر نظر ثانی آپ کے امتحانات میں نتیجہ خیز ثابت ہوسکتی ہے۔
کچھ ماہرین تعلیم اسے ایک "نظرثانی کیمپ" کہتے ہیں جہاں آپ دوستوں کو مدعو کرتے ہیں، سخت تصورات پر تبادلہ خیال کرتے ہیں، بحث و مباحثے، سوالات اور جوابات کے سیشنز کے ذریعہ معاونت کی حوصلہ افزائی اور تصورات کا تنقیدی تجزیہ کرتے ہیں۔ کسی ایسے پارٹنر کے ساتھ اسباق پر نظر ثانی کرنا جو اس موضوع کا ماہر ہے آپ کو ان مضامین اور عنوانات کو سمجھنے میں مدد کرسکتا ہے جنہیں سمجھنے اور یاد کرنے کے لیے آپ جدوجہد کر رہے ہیں۔
آپ کے مطالعے کی جگہ
یاد رکھیں آپ کے مطالعے کی جگہ ایک نتیجہ خیز نظر ثانی سیشن کے لیے نہایت اہم ہے۔ آپ کی کامیابی براہ راست اس انتخاب پر انحصار کرتی ہے کہ امتحان کے لیے نظر ثانی کے دوران آپ نے اپنی پڑھائی اور مطالعے کے لیے کوئی ایسی جگہ منتخب کی ہے جہاں کوئی آپ کو تنگ نہ کرے اور آپ کامل یکسوئی کے ساتھ اپنے اسباق دہرا سکیں۔ ایک جگہ بنانے سے ہمارا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کسی کونے کو سجانے میں وقت گزاریں گے لیکن یہ ہے کہ آپ کے پاس ایسی جگہ ہونی چاہیے جہاں کافی ہلکی اور تازہ ہوا کے ساتھ روشنی کا بھی مناسب انتظام ہو کم روشنی اور کم ہوا والی جگہ پر بیٹھ کر پڑھنے سے نہ صرف آپ کی بینائی متاثر ہوتی ہے بلکہ اعصابی تنائو میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
یہ مناسب ترین جگہ آپ کے گھر کی کسی کھڑکی کے قریب یا لائبریری کے باہر ہو سکتی ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس جگہ اچھا وائی فائی کنکشن دستیاب ہو، لیپ ٹاپ پلگ ان کرنے کے لیے ساکٹ اور اپنی ساری کتابیں اور دیگر ضروری اشیا رکھنے کے لئے مناسب جگہ ہو۔
جلدی شروع کریں
سب سے پہلے اپنا جائزہ لینے سے قبل آپ کو خود سے وعدہ کرنا ہوگا کہ آپ نے جو کام یا اہداف اپنے آپ کو تفویض کئے ہیں وہ آسانی سے اور کسی قدر تیزی سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ ہم سفارش کرتے ہیں کہ آپ الارم لگا کر سوئیں اور جلدی اٹھیں تاکہ آپ اپنی پڑھائی شروع کرسکیں۔ یاد رکھیں کہ جتنی جلدی آپ اپنے اسباق پر نظر ثانی کا عمل مکمل کریں گے اتنا ہی اپنے آپ کو آرام دہ اور پُرسکون محسوس کریں گے۔
ایک تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صبح کے آغاز کے ساتھ نظر ثانی شروع کرنے والے طلبا جلد ہی کام ختم کردیتے ہیں، جبکہ آپ جتنا دیر سے کام شروع کرتے ہیں اس کے ختم ہونے میں بھی اتنا زیادہ وقت لگتا ہے۔
تندرستی اور ورزش
امتحانات کچھ طلباء کے لیے پریشان کن ثابت ہوسکتے ہیں جہاں وہ اپنے ہم عمروں، اپنے والدین اور اساتذہ کے دباؤ کے باعث خود کو ذہنی طور پر بوجھ کا شکار پاتے ہیں۔ اس لیے کہا جاتا ہے کہ کسی بھی کام کو آسانی سے کرنا آسان ہے۔ لیکن ہم یقین دلاتے ہیں کہ اس صورتحال کا شکار ہونے والے آپ تنہا نہیں ہیں، زندگی کے کسی نہ کسی موقع پر ہم سب اس احساس سے گزرتے ہیں۔ در حقیقت یہ احساس کبھی کبھی وجہ بن سکتا ہے جو آپ کو سرشار رکھتا ہے اور آپ کو اپنے مقاصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے آپ پر دباؤ ڈالتا ہے۔
تاہم آپ خود کو صحت مندانہ سرگرمیوں میں شامل کرکے اور روزانہ کی بنیاد پر دماغی ضرورت کے مطابق کھانے پینے کا اہتمام کرتے ہوئے تناؤ کے اثر کو کم کرکے خود کو پرسکون کرسکتے ہیں۔
ہمارا بلاگ اسٹریچنگ اینڈ ایکسرسائز پڑھیں
صحت مند طرز زندگی آپ کو ہر طرح سے بہت فائدہ پہنچاتا ہے اور امتحانات کی تیاری میں بھجی مدد کرتا ہے۔
مثبت سوچیں
اور سب سے آخر میں سب سے اہم بات کہ ہمیشہ مثبت سوچیں۔ اگر آپ کسی وجہ سے اپنے اسباق پر نظرثانی کا عمل ختم نہیں کرسکے ہیں تو مایوس نہ ہوں، خود کو یہ یقین دلائیں کہ آپ یہ سب کرلیں گے کیوں کہ آپ یہ سب کرسکتے ہیں۔ آپ کی صلاحیتوں کا اندازہ کرنے کے لیے امتحانات کا عرصہ موجود ہے۔
امتحانات کا بہت زیادہ دباؤ لینے سے بعض اوقات آپ کی کارکردگی متاثر ہوسکتی ہے یہاں تک کہ اگر آپ اچھی طرح سے تیار ہیں تو بھی آپ کسی مرحلے پر گڑبڑا سکتے ہیں اس لیے ہمیشہ مثبت سوچئے۔
ہم آپ کے آنے والے امتحانات کے لیے نیک خواہشات رکھتے ہیں۔