خاموش وادی: میکسیکو میں واقع ایک پراسرار علاقہ جو عجیب و غریب واقعات کے لیے مشہور ہے
خاموش وادی: میکسیکو میں واقع ایک پراسرار علاقہ جو عجیب و غریب واقعات کے لیے مشہور ہے
کرہ ارض پر متعدد عجیب و غریب واقعات ہوتے رہتے ہیں اور ہم عام طور پر ان واقعات کی وضاحت کے لیے سائنس پر انحصار کرسکتے ہیں۔ بعض اوقات سائنس دان بھی حیران رہ جاتے ہیں اور اس قسم کی غیرمعمولی سرگرمیوں یا واقعات کا مناسب جواز فراہم نہیں کرپاتے۔ اسی طرح کے کچھ واقعات خاموشی کے پراسرار زون سے جُڑے ہوئے ہیں جو کہ شمالی میکسیکو کے صحرا کا ایک پراسرار علاقہ جسے ٹرائنو کہا جاتا ہے ماپیمی بائیوسفیئر ریزرو کے اندر واقع ہے اور اسے عجیب و غریب واقعات کے لیے جانا جاتا ہے۔ خاموشی کا یہ علاقہ، جسے لا زونا ڈیل سائلینسیو بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسی جگہ ہے جہاں کمپاس کنٹرول سے باہر ہوجاتے ہیں اور ریڈیو اور سیٹلائٹ سگنل کام نہیں کرتے۔ اسے شمالی میکسیکو کا برمودا ٹرائی اینگل بھی کہا جا سکتا ہے۔
میکسیکو کے زون آف سائلنس میں پہلا عجیب و غریب واقعہ 1930 کی دہائی میں ہوا، جب فرانسسکو سارابیا نامی پائلٹ نے کہا کہ اس کے تمام برقی آلات ناکارہ ہوگئے اور اس کے ریڈیو نے علاقے پر پرواز کرتے ہوئے کام کرنا چھوڑ دیا۔ بعد میں، 1970 کی دہائی میں، ایک خرابی کا شکار امریکی میزائل نیو میکسیکو میں وائٹ سینڈز میزائل بیس سے لانچ کیا گیا اور اس مقام کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے گر کر تباہ ہو گیا یا ہو سکتا ہے کہ اسے اس علاقے کی کشش نے اپنی طرف کھینچ لیا ہو۔
میکسیکو کی حکومت نے امریکہ کی فضائیہ کے تفتیش کاروں کو اس وقت واقعے کی تحقیقات کرنے کی اجازت دی تھی، جب اس کی وجہ کے بارے میں دریافت کیا گیا۔ اس علاقے میں موجود مقامی مقناطیسی میدانوں کی وجہ سے جو ایک بلیک زون پیدا کرتے ہیں، کسی بھی قسم کی نشریات بشمول ریڈیو اور سیٹلائٹ سگنلز اس علاقے میں کام کرنے کے قابل نہیں ہیں، جس سے سائٹ کا مشہور نام یعنی خاموش وادی یا زون آف سائلنس ظاہر ہوتا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات ایک راکٹ سائنس دان ورنر وون برائون نے کی جنہوں نے اپنے خلائی پروگرام میں امریکہ کی مدد کی۔ وان برون 28 دن کے لیے یہاں موجود تھے، بینجمن پالسیوس، جو زون آف سائلنس کے ایک پرستار ہیں، ان کے والد قریبی شہر کے میئر تھے، نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکی عارضی ہاسٹلز، لیبارٹریز ، کچن ، طبی سہولیات لے کر آئے اور انہیں یہاں صحرا میں نصب کردیا۔ یہاں تک کہ انہوں نے براہ راست ہیوسٹن میں سامان لے جانے کے لیے ایک ٹریک بھی بنایا جس پر ٹرین کے ذریعے انہوں نے تقریباً ایک ٹن ملبہ منتقل کیا۔ اس کے بعد سے، خاموشی کے اس زون میں تحقیق کی جا رہی ہے، جو میکسیکو کی ریاستوں کوہویلا، ڈورانگو اور چیہواہوا کی سرحد پر واقع ہے اور میکسیکو کی حکومت نے اس علاقے کی منفرد ماحولیات اور جنگلی حیات کے بارے میں جاننے کے لیے یہاں ایک تحقیقی مرکز بھی قائم کیا ہے۔
نظریہ سازوں کا خیال ہے کہ حکومت اس سے کہیں زیادہ تحقیق کر رہی ہے جس کا وہ اظہار کرتی ہے کیونکہ یہاں کئی ایسی غیرمعمولی واقعے رونما ہوچکے ہیں جو تحقیق کے لیے دلچسپ موضوعات بنے ہوئے ہیں۔ یہ مقام بھی ایک الکا ہاٹ اسپاٹ ہے۔ اٹلس اوبسکورا کے مطابق یہاں ایک ہی رینچ پر دو شہاب ثاقب اترنے کے واقعات نوٹ کیے گئے ہیں، ایک 1938 میں اور دوسرا 1954 میں نوٹ کیا گیا۔
سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ان شہابیوں کی باقیات میں مقناطیسی خصوصیات ہیں، جو اس بات کی وضاحت کر سکتی ہیں کہ خلا سے آنے والی لوہے سے بھرپور اشیاء یہاں آ کر کیوں اینڈڈ اپ ہوئیں۔ یہاں اسی طرح کی دوسری غیرمعمولی سرگرمیوں کی اطلاعات بھی دی جاری رہی ہیں، جیسے کہ عجیب و غریب روشنیوں کا نظر آنا یا یو ایف او کی موجودگی اور ماورائے زمین کے رابطوں کے لیے بھی اس علاقے کو دنیا بھر میں شہرت حاصل ہوئی ہے۔ کچھ لوگوں کا دعویٰ بھی ہے کہ اسے ماضی میں اور اب ایک غیرمعمولی پورٹل کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔
رینچرز نے اطلاع دی ہے کہ یہاں دکھائی دینے والی غیر معمولی روشنیاں اور عجیب و غریب افراد کسی زمینی علاقے سے نہیں آرہے ہیں اور رینچرز یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ اوپر سے آتے ہیں۔ اس پراسرار وادی میں بہت سے لوگوں نے اکثر ایک ہی جیسی تین سنہرے بالوں والی اجنبی خواتین کو بھی دیکھا ہے۔
اس مہم کے رہنما اگسٹو ہیری ڈی لا پیانا یہاں تحقیقی سرگرمیوں کے دوران انتہائی مایوس تھے کیوں کہ وہ مستقل طور پر ریڈیو سگنلز حاصل کرنے میں ناکام رہتے تھے۔ اس علاقے کی وجہ سے تمام ریڈیو سگنلز مسدود ہوجاتے ہیں اور کمپاس کام کرنا چھوڑ دیتی ہے۔ اگرچہ اس عجیب و غریب صورتحال کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہے، یہاں فلکیاتی سرگرمیوں اور عجیب و غریب آوازوں کے بارے میں افواہیں طویل عرصے سے مشہور ہیں۔ اگرچہ یہ شاید کچھ ایسی مثالیں ہیں جن کی وضاحت نہیں کی جا سکتی ہے، لیکن اس علاقے میں ماورائے زمین ہونے والی سرگرمیوں کے بارے میں ملنے والی اطلاعات کی تصدیق کے لیے کوئی ٹھوس ثبوت بھی سامنے نہیں آیا ہے۔ اگر خاموشی کے اس زون کو ایک نادر مقناطیسی کشش کا علاقہ بتایا جاتا ہے تو، یہاں ہونے والے مقامی نوعیت کے واقعات اور ان کے اثرات کی شدت کے بارے میں قیاس آرائیاں ہی کی جاسکتی ہیں۔ تاہم، جب آپ اس دنیا اور عقل و خرد سے ماورا واقعات کے بارے میں متعدد رپورٹس کو شامل کرتے ہیں، تو آپ کو اس پراسرار وادی میں ہونے والی سرگرمیوں کا ایک ایسا شعبہ ملتا ہے جو سائنسی سروے کا مطالبہ کرتا ہے۔ کئی سال کی کوششوں کے بعد یہاں بائیوسفیر ریزرو میں ایک ریسرچ اسٹیشن بنایا گیا ہے جو اب پوری دنیا کے سائنس دانوں اور ماہرینِ حیاتیاتیات کو اپنی جانب راغب کرتا ہے جو باقاعدگی سے اس علاقے میں پائے جانے والی نباتات اور حیوانات کا مطالعہ کرنے آتے ہیں۔