مدرسے ابھی بھی کیوں کھلے ہیں؟ وزیر اعظم عمران خان کا استفسار
مدرسے ابھی بھی کیوں کھلے ہیں؟ وزیر اعظم عمران خان کا استفسار
وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث ملک بھر میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہونے کے باوجود مدارس کے تاحال کھلے ہونے کا نوٹس لے لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے تمام ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹس کو بند کرنے کے واضح احکامات کے باوجود مدارس میں تعلیمی سرگرمیوں کا جاری ہونا قابلِ استفسار ہے۔
رواں سال ماہ نومبر میں حکومت کی جانب سے واضح طور پر ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے 11 جنوری 2021 تک بند رہیں گے۔
وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا تھا کہ تمام وزرا نے مشترکہ طور پر یہ طے کیا تھا کہ تمام تعلیمی ادارے جن میں اسکول، کالج، یونیورسٹیز اور ٹیوشن سینٹرز بند رہیں گے۔ جبکہ آن لائن کلاسز 26 نومبر سے 24 دسمبر تک جاری رہیں گی جس کے بعد موسم سرما کی تعطیلات کا آغاز ہوگا۔ اس کے بعد 11 جنوری 2021 سے اسکول دوبارہ کھول دیئے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: عظیم ملاپ: کراچی یونیورسٹی میں مشتری اور زحل کے دوبارہ اتحاد کا مشاہدہ
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وزارت تعلیم سے وضاحت طلب کی ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی طرف سے تمام اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی واضح ہدایت کے باوجود مدرسے ابھی بھی اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر تمام تعلیمی ادارے کورونا وائرس کی وبائی بیماری کی وجہ سے بند ہیں تو پھر مدرسے کیوں کھلے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت تعلیم کو علم ہوا ہے کہ ملک بھر میں تمام مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں اور کلاسز کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
وزیر تعلیم نے ملک بھر میں چلنے والے تمام مدرسوں کو بند کرنے کی ہدایت ارسال کی ہے اور کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کو بھی اپنے فیصلے کی وضاحت کریں گے۔
گزشتہ ماہ وزیر تعلیم نے انکشاف کیا تھا کہ تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ حکومت کے جاری کردہ کورونا وائرس ایس او پیز کی عدم تعمیل کی وجہ سے لیا گیا تھا۔
ایک مقامی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ ایس او پیز کی پیروی نہیں کی جارہی ہے اور تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں: یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس کے امتحانات دوبارہ لینے پر غور
بچوں کی صحت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے والے 50 ملین بچے پوری آبادی کے لیے کورونا وائرس کے کیریئر بن سکتے ہیں۔ لہٰذا انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو بند کرنا ضروری ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر نے طلبہ پر بھی زور دیا تھا کہ وہ گھر میں ہی تعلیم حاصل کریں اور اپنا قیمتی وقت ضائع نہ کریں۔
سوشل میڈیا سائٹ ٹوئیٹر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں تمام طلبہ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس بار اس وقت کو چھٹیوں کی طرح استعمال نہ کریں بلکہ اپنے نصاب پر نظر ثانی کریں، ہوم ورک کریں اور زیادہ سے زیادہ مطالعہ جاری رکھیں۔