طلباء کو کوورونا ویکسین لگانے کے لیے ہفت روزہ مہم شروع

طلباء کو کوورونا ویکسین لگانے کے لیے ہفت روزہ مہم شروع

طلباء کو کوورونا ویکسین لگانے کے لیے ہفت روزہ مہم شروع

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 17 سال اور اس سے زیادہ عمر کے طلباء کو ویکسینیٹ کیا جائے گا۔

سندھ میں 350،000 نوجوان طلباء کو ویکسین لگانے کے لیے ایک ہفتہ طویل مہم پیر کے روز سے شروع ہوئی ہے۔

مزید پڑھئے: سندھ کے محتسب کا نجی یونیورسٹی کے خلاف کارروائی کا حکم

پچھلے ہفتے کیے گئے اعلان کے برعکس، صوبائی محکمہ صحت نے اس مہم کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو پہلے اعلان کے مطابق 11 ستمبر تک جاری رہنے والی تھی اور اس میں نویں جماعت سے اوپر کے تمام طلباء کو ویکسینیٹ کیا جانا تھا مگر اس کے بجائے اب یہ مہم 17 سال اور اس سے زیادہ عمر کے طلباء تک محدود رہے گی۔

سندھ ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشاد میمن نے ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ یہ مہم صوبے کے تمام اضلاع میں آسانی سے شروع ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف وہ طلباء ، جن کے والدین نے اپنے متعلقہ اسکول کی انتظامیہ کو دستخط شدہ رضامندی کے فارم جمع کرائے ہیں انہیں ویکسین دی جا رہی ہے۔

مزید پڑھئے: پاکستانی یونیورسٹیوں نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں انعامات جیت لیے

اگر والدین رضامند نہ ہوں تو ہم طلباء کو ویکسین نہیں دیں گے، ڈاکٹر میمن نے مزید کہا کہ یہ مہم سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں صبح اور دوپہر کی شفٹوں میں داخلہ لینے والے طلباء کا احاطہ کرے گی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یہاں346،921 طلباء ہیں، جن میں 181،994گریڈ الیون میں شامل ہیں۔

صرف کراچی میں 150 پرائیویٹ کالجوں کے علاوہ 90 ہائر سیکنڈری سکول اور 380 او اور اے لیول کے اسکول واقع ہیں۔ مہم کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے 3،053 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو تقریباً 57،820 طلباء کو روزانہ ویکسینیٹ کریں گی۔

سندھ پرائیویٹ اسکولز کی رجسٹرار رافعہ جاوید نے تصدیق کی کہ پرائیویٹ اسکولوں میں بھی شیڈول کے مطابق مہم شروع کردی گئی ہے۔

ڈائریکٹوریٹ آف کالج ایجوکیشن کے دائرہ کار میں آنے والے تمام اداروں کے سربراہوں کو لکھے گئے ایک خط میں، محکمہ تعلیم نے کہا ہے کہ کووڈ جابس کے اہل کسی بھی طالب علم کو ویکسین حاصل کیے بغیر داخلہ لینے، کلاسوں میں بیٹھنے یا امتحانات میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔

تعلیمی اداروں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ڈیٹا اکٹھا کریں اور اسے ڈائریکٹوریٹ میں جمع کروائیں اور ساتھ ہی نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے جاری کردہ طلباء کے بی فارم کے ساتھ 17 سال سے کم عمر کے طالب علموں کو کیٹیگرائز کیا جائے گا تاکہ ویکسینیشن کا عمل مکمل ہوسکے۔

ڈائریکٹوریٹ نے تعلیمی اداروں کو مزید ہدایت کی کہ وہ کالجوں میں ویکسینیشن ڈیسک قائم کریں تاکہ طالب علموں اور صحت کی ٹیموں کو ویکسین لگانے کے عمل میں سہولت ملے۔

ایکسپریس ٹریبیون سے بات چیت کرتے ہوئے رافعہ جاوید نے کہا کہ ہر کوئی صحت اور تعلیم کے محکموں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔

ان کا خیال تھا کہ طالبات کووڈ جابس وصول کرنے کے لیے زیادہ آمادگی ظاہر کرتی ہیں۔ دوسری جانب، نجی اسکولوں کے نمائندوں کی جانب سے منعقدہ اجلاس میں محکمہ صحت کی ٹیموں کو ہدایت کی گئی کہ وہ ابتدائی طبی معائنے کے بعد ہی ویکسین کی خوراکیں دیں۔

تعلیمی اداروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ویکسین مہم کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں حکومت کا ساتھ دیں اور والدین کی رضامندی حاصل کریں۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو