او آئی سی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی تقریر نے ٹوئٹر پر ہنگامہ برپا کردیا

او آئی سی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی تقریر نے ٹوئٹر پر ہنگامہ برپا کردیا

او آئی سی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی تقریر نے ٹوئٹر پر ہنگامہ برپا کردیا

 

ایک بار پھر وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان سے ٹوئٹر پر ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ اس بار، یہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے17ویں اجلاس میں ان کی کلیدی تقریر کے ردعمل میں سامنے آیا ہے، جس کی میزبانی اس سال پاکستان نے کی۔

اپنی تقریر کے دوران، عمران خان نے کہا کہ طالبان کو خواتین کے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے، لیکن عالمی برادری کو بھی ان کی ثقافت کا احترام کرنا چاہیے۔ خواتین کی تعلیم کے مسئلے کو افغان یا قبائلی ثقافت سے منسوب کرنے پر سوشل میڈیا پر وزیر اعظم عمران خان کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے اپنی تقریر میں اس بات کی وضاحت کی کہ ہر معاشرے میں انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کا ایک الگ تصور ہوتا ہے۔ انہوں نے صوبہ خیبر پختونخواہ کا نام استعمال کیا، جس کی سرحد افغانستان سے ملتی ہے، اس بات کی مثال کے طور پر کہ کس طرح شہر کی ثقافت دیہی ثقافت سے مختلف ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم لڑکیوں کے والدین کو وظیفہ فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی بچیوں کو اسکول بھیجیں۔ تاہم، اگر ہم افغانستان کی سرحد سے متصل اضلاع میں ثقافتی اصولوں سے ہمدردی نہیں رکھتے ہیں، تو وہ دوگنی رقم وصول کرنے کے باوجود اپنے بچوں کو اسکول نہیں بھیجیں گے کیونکہ یہاں انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق حساسیت کے متقاضی ہیں۔

مزید پڑھئیے: سندھ حکومت کی موسم سرما کی چھٹیوں کے لیے اپنے ٹائم ٹیبل پر نظر ثانی

بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے وزیر اعظم کے اس بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان کی تقریر کو احمقانہ اور خطرناک قرار دیا۔

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے والد ضیاالدین یوسفزئی نے ٹوئٹر پر عمران خان کے خطاب کی ایک ویڈیو ٹیپ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو ثقافت کے ذریعے طالبان کی بدمعاشی کا دفاع کرتے ہوئے دیکھنا بہت مایوس کن ہے۔

 

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو