ٹینیور ٹریک سسٹم پروفیسرز کا تںخواہوں میں اضافے کا مطالبہ

ٹینیور ٹریک سسٹم پروفیسرز کا تںخواہوں میں اضافے کا مطالبہ

ٹینیور ٹریک سسٹم پروفیسرز کا تںخواہوں میں اضافے کا مطالبہ

ٹینیور ٹریک سسٹم (ٹی ٹی ایس) پروفیسرز کا کہنا ہے کہ اگر ان کی تنخواہوں میں دوگنا اضافہ نہ کیا گیا تو اگلے ماہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔

پیر کے روز نیشنل پریس کلب میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان ٹینیور ٹریک فیکلٹی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ ان کی تنخواہوں میں اضافہ 2015 میں کیا گیا تھا جو کہ 2018 میں کیا جانا تھا۔

مزید پڑھیے: پنجاب: ڈوزز کی کمی کے باعث اساتذہ کا ویکسینیٹ ہونا مشکل ہوگیا

انہوں نے مزید کہا کہ بیسک سیلری اسکیل (بی پی ایس) سسٹم کے تحت 2015 سے اساتذہ کی تنخواہوں میں تقریبا 80 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

اے پی ٹی ٹی اے کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر سجاد حسین سامرہ نے کہا کہ ٹی ٹی ایس پروفیسرز نے 2018 میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سے ملاقات میں تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔ جبکہ انہوں نے جون 2015 میں ایچ ای سی کے چیئرمین سے بھی یہی مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایچ ای سی نے ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے 2018 میں بی پی ایس، ٹی ٹی ایس جائزہ کمیٹی تشکیل دی تھی۔

کمیٹی نے تنخواہوں میں 35 سے 40 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی جسے کمیشن نے ٹی ٹی ایس پریمیم کے طور پر قبول کیا۔

مزید پڑھیئے: پی ایم سی کا اے لیول کے امیدواروں اور میڈیکل کالجوں کے لیے نئے قواعد کا اعلان

نمائندوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے اکتوبر 2020 میں ایچ ای سی کے باہر احتجاج کیا تھا جس کے بعد کمیشن کے چیئرمین نے ایک ماہ میں تنخواہوں میں اضافہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم یہ کبھی پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے فروری 2021 میں تنخواہوں میں اضافے کے بارے میں عبوری نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔

اے پی ٹی ٹی اے حکام نے بتایا کہ انجمن کی نومنتخب کابینہ نے رواں سال اپریل میں ایچ ای سی کی کارکردگی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔

ٹی ٹی ایس اساتذہ نے بھی ٹوئٹر اور ای میلز کے ذریعے ایک بھرپور مہم چلائی اور ڈاکٹر عطاء الرحمان سے بھی رابطہ کیا، جنہوں نے چیئرمین بننے پر تنخواہوں میں 100 فیصد اضافے کی تجویز بھیجنے کی توثیق کی تھی۔ تاہم یہ معاملہ ابھی بھی فنانس کمیٹی کے پاس التوا کا شکار ہے۔

نمائندوں کا کہنا تھا کہ تنخواہوں میں اضافے سے متعلق دو سفارشات ہیں جو تنخواہ اور پنشن کی سیکریٹری نرگس سیٹھی کے پاس تھیں۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک اس معاملے پر کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی ہے۔

اے پی ٹی ٹی اے کے عہدیداروں نے تنخواہوں میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا تاکہ پچھلے چھ سال کے دوران اس میں آنے والے تعطل کا ازالہ کیا جاسکے۔ بصورت دیگر  انہوں نے 12 جولائی کو ایچ ای سی کے باہر احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔

 

(یہ خبر ایکسپریس ٹریبوین کی 29 جون 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو