دیر میں واقع اسکول میں 500 طلباء کے لیے صرف 3 کمرے

دیر میں واقع اسکول میں 500 طلباء کے لیے صرف 3 کمرے

دیر میں واقع اسکول میں 500 طلباء کے لیے صرف 3 کمرے

خیبرپختونخوا کے ضلع رباط دیر لوئر میں واقع گورنمنٹ پرائمری سکول تنگو منزئی میں 500 طلباء کے لیے صرف تین کمرے ہیں جس کے نتیجے میں بچوں کو جولائی کی سخت دھوپ میں کھلے آسمان تلے بیٹھنا پڑتا ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون سے بات چیت کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ اس اسکول کے 500 طلباء میں سے 450 ریگولر طلباء ہیں جو کہ اندراج شدہ ہیں جبکہ دیگر 50 بغیر اندراج کے سکول جاتے ہیں۔

مزید پڑھئے: پاکستانی طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ

انہوں نے کہا کہ سکول میں تقریباً 500 لڑکے اور لڑکیاں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور تین کمرے ان کے لیے ناکافی ہیں لہٰذا بارش کی صورت میں طلباء سے کہا جاتا ہے کہ وہ اسکول نہ آئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ طلباء کی بڑی تعداد کے باوجود اسکول میں صرف تین اساتذہ تھے۔ صرف تین اساتذہ 500 طالب علموں کو کیسے پڑھا سکتے ہیں جن کی تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ عرصہ قبل اسکول میں ایک کمرے کی تعمیر شروع کی گئی تھی اور دیواریں بھی مکمل کی گئی تھیں لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر کام روک دیا گیا جس کے بعد یہ دیواریں آج تک بنا کسی چھت کے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت اکثر دعویٰ کرتی ہے کہ انہوں نے تعلیمی نظام میں اصلاح کی ہے لیکن جہاں تک ہمارے علاقے کے اسکولوں کا تعلق ہے یہ اصلاحات زمین پر نظر نہیں آتیں۔

مزید پڑھئے: یو ایس ایڈ کا خواتین پاکستانی طالب علموں کے لیے اسکالرشپس کا اعلان

انہوں نے مزید کہا کہ اسکول میں بنیادی سہولیات پر نہ تو کوئی توجہ دی گئی اور نہ ہی تعلیمی ادارے میں اساتذہ کی تعداد بڑھانے کی کوئی کوشش کی گئی۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ لوئر اور اپر دیر کے اضلاع میں ایسے بہت سے اسکول ہیں جہاں بنیادی سہولیات بھی دستیاب نہیں ہیں اور یہ سلسلہ متعلقہ حکام کی توجہ کے بغیر ایسا ہی چل رہا ہے۔

( یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 30 جولائی 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

 

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو