سال 2020 کی اہم تعلیمی خبروں پر ایک جائزہ

سال 2020 کی اہم تعلیمی خبروں پر ایک جائزہ

سال 2020 کی اہم تعلیمی خبروں پر ایک جائزہ

سال 2020 خاص طور پر طلباء اور اساتذہ سمیت ہر ایک کے لیے بے حد حیران کن رہا ہے۔

کورونا وائرس کے وبائی مرض سے متاثرہ زندگی کے ہر دوسرے پہلو کی طرح، تعلیم کا شعبہ بھی غیر یقینی صورتحال کا شکار رہا اور اس کو مختلف نوعیت کے اتار چڑھائو کا سامنا کرنا پڑا۔

سال 2020 میں پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں ایسے لمحات بھی تھے جو زبردست تھے اور جذباتی، پریشان کن، تناؤ آمیز، خوش کُن اور پُرمسرت لمحات کا مرکب تھے۔  

مارچ میں کورونا وائرس پھیلنے کے فوراً بعد لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا اور تمام تعلیمی ادارے بند ہوگئے تھے اور نئی نارمل زندگی کو آگے بڑھانے کے لیے آن لائن منتقل ہوگئے تھے۔

آئیے 2020 میں ان اہم واقعات پر ایک نظر ڈالیں جب کیمپس گرو نے انتہائی پریشانی کے اوقات میں اپنے تعلیمی پورٹل کا آغاز کیا۔

مارچ:

اسکولوں کی بندش:

حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا کہ تمام تعلیمی ادارے 31 مئی 2020 تک بند رہیں گے۔

اس امر کا فیصلہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا گیا کیونکہ کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی تھی۔

او اور اے لیولز کے امتحانات منسوخ کردیئے گئے

کیمبرج انٹرنیشنل نے دنیا بھر میں اپنے تمام امتحانات منسوخ کردیئے۔

کیمبرج کے امتحانات مئی اور جون 2020 میں ہونے تھے۔ طلباء کو متعلقہ کورسز سے حاصل کردہ مہارت اور علم کی بنیاد پر درجہ بند کیا گیا تھا۔

اپریل:

وزیراعظم عمرا ن خان نے ٹیلی اسکول کا افتتاح کیا:

وزیر اعظم عمران خان نے دور دراز علاقوں میں رہنے والے طلبا کو تعلیم کی فراہمی کے لیے سرکاری ٹی وی پر ٹیلی اسکول چینل کا آغاز کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیلی اسکول انیشی ایٹو کا مقصد طالب علموں کو لاک ڈاؤن کے دوران ان کی دہلیز پر تعلیم فراہم کرنا ہے۔

ایچ ای سی پر تنقید، تعلیم دشمن قرار:

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (ایف اے پی یو اے ایس اے) نے ہائر ایجوکیشن کمیشن ( ایچ ای سی) کی تحقیقی اشاعتوں سے متعلق نئی پالیسی کو ملک میں ریسرچ طلباء اور اساتذہ کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

سیمسٹر طلب:

ہائر ایجوکیشن کمیشن کو ملک میں کوروناوائرس کی صورتحال کے درمیان موجودہ غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے یونیورسٹیوں سے آن لائن سوئچ کرنے یا سیمسٹر طلب کرنے پر مجبور کرنا پڑا۔

اوسط نمبروں پر ترقیاں:

سندھ ایجوکیشن کی ٹاپ کمیٹی نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحان کے ملتوی یا منسوخ ہونے سے متعلق ایک منصوبہ تجویز کیا کیونکہ ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد عروج پر ہے۔

مئی:

اسکولوں کا دوبارہ آغاز

چیرمین آئی بی سی سی کی انٹر بورڈ کمیٹی نے ایک آن لائن اجلاس منعقد کیا اور یکم جون کو اسکولوں کو دوبارہ کھولنے اور یکم جون سے 15 جولائی تک میٹرک اور انٹر کے امتحانات لینے پر اتفاق کیا۔ اس کمیٹی نے عملی امتحانات منسوخ کرنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔

بندش میں توسیع کردی گئی اور تمام امتحانات منسوخ ہوگئے:

موجودہ کورونا وائرس کے باعث پید اہونے والے بحرانوں کی روشنی میں حکومت نے تعلیمی اداروں کی بندش میں توسیع کا فیصلہ 15 جولائی تک کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ سال 2020 کے تمام بورڈ امتحانات منسوخ کردیئے تھے۔

گرمیوں کی تعطیلات میں توسیع:

پنجاب کے وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے 15 مئی کو کہا تھا کہ اسکول کی تعطیلات 15 اگست تک بڑھائی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے ایک ٹی وی شو میں اس اہم مسئلے پر گفتگو کی، جہاں انہوں نے کہا کہ طالب علموں اور اساتذہ کی زندگیاں ہمارے لیے بہت قیمتی ہیں۔ ہم قیمتی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کا خطرہ مول نہیں لے سکتے ہیں۔

سندھ میں لرننگ ایپ کا آغاز:

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے صوبے میں ڈیجیٹل لرننگ کی شروعات کے لیے میوزیم کے ذریعے ایس ای ایل ڈی لرننگ ایپ کے نام سے ایک لرننگ ایپ لانچ کرنے کا اعلان کیا۔ یہ بات انہوں نے 19 مئی کو پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

جون:

طلبا کا احتجاج:

آن لائن کلاسز اور سمسٹر فیس کے خلاف ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے دفتر کے باہر ملک بھر سے یونیورسٹیوں کے طلبا کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

طلبا کی دھمکیاں اور بھوک ہڑتال:

پنجاب یونیورسٹی کے طلباء نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ملک بھر میں طلبہ ایچ ای سی کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کریں گے۔

پنجاب طلباء کی تنظیم نے آن لائن کلاسوں اور یونیورسٹیوں سے فیسوں کے مطالبے کے خلاف ایچ ای سی اسلام آباد آفس کے سامنے بھوک ہڑتال کا اعلان کیا۔

اسکولوں کا دوبارہ آغاز:

وفاقی حکومت نے 15 جولائی کو یونیورسٹیوں کے دوبارہ کھلنے کے امکانات کا جائزہ لینا شروع کیا اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کو ملک بھر میں تمام یونیورسٹیز کو اعتماد میں لینے کے لیے آگاہ کیا۔

جولائی:

اسکول میں ہراسانی کا کیس:

وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے لاہور کے ایک نجی اسکول میں طالبات کے ساتھ ہراساں کیے جانے کے واقعات کے خلاف سخت نوٹس لیا۔

دوبارہ افتتاح کے اعلانات:

کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم نے ایک بین الصوبائی کانفرنس میں یکم ستمبر کو تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا۔

نجی اسکولوں کو بچائیں:

آل پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے اپیل کی کہ وہ ہزاروں نجی اسکولوں کو بچانے کے لیے فوری نوٹس لیں جنہیں کورونا وائرس کے وبائی مرض سے ہونے والے نقصان کی وجہ سے مستقل طور پر بند ہونا پڑ سکتا ہے۔

کتب پر پابندی:

پنجاب نصاب اور درسی کتب بورڈ نے 100 کے قریب نصابی کتب کو تعلیمی اداروں میں پڑھانے سے منع کردیا جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اسلام اور نظریہ پاکستان کی تعلیمات کے منافی ہیں۔

اگست:

ہندوستانی پروفیسر کا ریکارڈ توڑنے والی ایک نو سالہ پاکستانی لڑکی نے کم سے کم وقت میں متواتر جدول کے کیمیائی عناصر (کیمیکل ایلیمنٹس آف پیری اوڈیک ٹیبل) کا بندوبست کرکے دنیا کی تیزترین اور کم عمر نوجوان بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمس) میں اکنامکس کے گریجویٹ سعد عامر نے 340 میں سے 339 اسکور کرکے نیا جی آر ای قومی ریکارڈ قائم کیا۔

   یکساں قومی نصاب:

وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے سنگل قومی نصاب (ایس این سی) کے پہلے مرحلے کا اعلان کیا جس پر عمل درآمد کا آغاز سال 2021 میں ہوگا۔

ستمبر:

اسکولوں کے لیے ایس او پیز جاری:

فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) نے آئندہ ہفتے وفاقی حکومت (ایف جی) کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے سے قبل اسکول کے عملے اور والدین کے لیے گائیڈ لائنز جاری کیں۔

اسکولوں کا دوبارہ آغاز:

کورونا وائرس کے وبائی مرض کی وجہ سے چھ ماہ کی طویل بندش ختم ہونے پر پاکستان کے ہزاروں اسکول اور کالج 15 ستمبر سے دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا گیا۔

نتائج کا اعلان:

بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی (بی ایس ای کے) قائم مقام کنٹرولر عبد الرزاق دیپر کے مطابق سائنس گروپ میں 99 فیصد سے زائد طلباء نے میٹرک کے امتحانات پاس کیے۔

اکتوبر:

ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کیمپس بند کردیئے گئے:

وزارت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کے حکم کے بعد دو کالجوں اور اسلام آباد کے تین اسکولوں کو فوری طور پر سیل کردیا گیا۔ ان میں سے ہر انسٹی ٹیوٹ میں کورونا وائرس کے 2 مثبت کیسز سامنے آئے تھے۔

یومِ سیاہ:

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے ہائر ایجوکیشن کمیشن اور پنجاب حکومت کی پالیسیوں کے خلاف یوم سیاہ منانے کی کال دی۔

فیس میں کمی کو منسوخ کردیا گیا:

حکومت سندھ نے کورونا کے باعث لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے اپریل میں اعلان کردہ 20 فیصد اسکول فیس رعایت کو کالعدم قرار دے دیا۔

نومبر:

مزید تعلیمی ادارے بند:

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے حکم پر کورونا وائرس کے کیسز کی اطلاع ملنے کے بعد اسلام آباد کے مزید پانچ تعلیمی اداروں کو سیل کردیا گیا۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ایک تعلیمی ادارے کو کھلنے کے بعد دوبارہ سیل کردیا گیا۔

تعلیمی ادارے دوبارہ بند:

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کے کیسوں میں 82 فیصد اضافے کی وجہ سے 26 نومبر سے 11 جنوری تک تمام تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا اعلان کیا۔

ریڈیو پاکستان:

ریڈیو پاکستان نے پورے ملک میں طلبہ کے لیے ریڈیو نشریات کا آغاز کیا۔ اس نشریات کا مقصد نرسری اور پرائمری کلاس سے تعلق رکھنے والے طلبا کو باقاعدگی سے پڑھانا ہے۔

خصوصی ایم ڈی کیٹ برائے 2020 اور تضادات:

میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے کورونا وائرس مثبت ہونے والے طلبا کے لیے خصوصی ایم ڈی کیٹ امتحان کا اعلان کیا۔

دسمبر:

چالیس ملین بچے:

پاکستان میں 40 ملین بچے کورونا وائرس کے باعث اسکولوں کی بندش سے متاثر ہوئے، طلباء کو ڈیجیٹل کلاس رومز پر توجہ دینے پر مجبور کردیا گیا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان بچوں کی اسکولنگ تقریباً رسائی سے باہر ہوسکتی ہے جن کا انٹرنیٹ رابطہ نہیں ہے۔

دو سالہ بیچلرز پروگرام ختم کردیا گیا:

ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے 3 دسمبر 2020 کو مکمل طور پر دو سال کے ایم اے اور ایم ایس سی پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا۔

کمیشن نے کہا کہ ایچ ای سی 31 دسمبر 2020 کے بعد ماسٹرز کے دو سالہ پروگرام میں کسی بھی رجسٹرڈ طلبا کی تصدیق نہیں کرے گا۔

جامعہ کراچی نے ایچ ای سی کا فیصلہ مسترد کردیا:

کراچی یونیورسٹی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے (ایچ ای سی) کے دو سالہ گریجویشن اور ماسٹرز پروگرام ختم کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔

"میں طلبا کے بارے میں بہت فکر مند ہوں"

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ اسکول جلد ہی دوبارہ کھل جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال قابو میں ہے اور وہ طلباء کی تعلیم کے بارے میں بے حد فکر مند ہیں۔

پی ایم سی ایک ناکام ادارہ:

نتائج کو دوبارہ جاری کرنے اور غلطیوں کی اصلاح کرنے کے باوجود، طلباء اب بھی ایم ڈی کیٹ 2020 کے امتحان کے ریگولیٹر سے خوش نہیں تھے اور انہوں نے اسے ایک "ناکام ادارہ" قرار دیا۔

ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے مدرسہ قائم:

اسلام آباد میں خاص طور پر ٹرانسجینڈر برادری کے لیے ایک مدرسہ قائم کیا گیا ہے، جس نے تمام عمر کے طلباء کو داخلہ دینا شروع کردیا ہے۔

اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں جائزہ اجلاس:

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ 4 جنوری کو ایک اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہی ملک کے تعلیمی ادارے دوبارہ کھولے جائیں گے۔

ہوسکتا ہے اسکول نہ کھلیں:

پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس  نے کہا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ممکنہ طور پر صوبے بھر میں اسکول بند رہیں گے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو