یکساں قومی نصاب ورکشاپ کا آغاز کرنے کے لیے تیار ہیں، مراد راس
یکساں قومی نصاب ورکشاپ کا آغاز کرنے کے لیے تیار ہیں، مراد راس
وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ یکساں قومی نصاب (ایس این سی) کی گریڈ 6 سے 8 تک کے لیے ورکشاپ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے گریڈ 6 سے 8 کے سنگل قومی نصاب کی ورکشاپ کا آغاز کیا، جبکہ ہماری ٹیمیں اس پر کام شروع کرنے کے لیے اپنے مقام پر ہیں اور 2022 میں انشاء اللہ اس پر عمل درآمد شروع کریں گے۔
مزید پڑھیں: اے لیولز کے طلبا کو 19 جنوری سے پہلے ایکویلینسی کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا جائے گا
تاہم ان کی ٹوئیٹ کے جواب میں متعدد شہریوں نے حکومت کی جانب سے ایس این سی پر عمل درآمد کی منصوبہ بندی پر سوالات اٹھائے۔
ایک ٹوئیٹر صارف نے صوبائی وزیر سے پرائمری سیکشنز میں ایس این سی کے نفاذ سے قبل واقفیت کے بارے میں پوچھا "آپ کی ماڈل کتابیں کہاں ہیں؟ آپ انہیں کب پرنٹ کریں گے؟ کیا آپ کے پاس بورڈ، سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں وقتی طور پر سب کی فراہمی کی صلاحیت ہے؟
اس سے قبل رواں سال اگست میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا تھا کہ ایس این سی کو مرحلہ وار نافذ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے اگست میں دیئے گئے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایک یکساں قومی تعلیمی نصاب مارچ 2021 میں ایک سے پانچ گریڈ کے لیے، مارچ 2022 میں کلاس 6 سے 8 اور 2023 میں کلاس 9 سے 12 کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے مبینہ طور پر کہا کہ گریڈ 1 سے 5 کے لیے ایس این سی وزارت تعلیم کی ویب سائٹ پر شائع ہوچکی ہے اور اس لنک پر ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایم سی نے ایم ڈی کیٹ کے نئے نتائج کا اعلان کردیا
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ ہر ایک اسٹیک ہولڈر کو بورڈ پر لینے اور غیر معمولی جائزے کے عمل کے بعد یکساں قومی نصاب تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نصاب کو بہتر بنانے کے لیے دی جانے والی تجاویز کا بھی خیر مقدم کیا جائے گا۔
اس سے قبل ، سرکاری دستاویز میں بتایا گیا تھا کہ نیا نصاب تمام بچوں کی معاشرتی اور مالی حیثیت سے بالاتر ہوکر اعلیٰ تعلیم کے یکساں امکانات کی حوصلہ افزائی کے لیے وضع کیا جائے گا۔ سرکاری دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد سب کے لیے ایک ہی نظام تعلیم کی فراہمی ہے۔ نصاب کے لحاظ سے یکساں تشخیص کے پلیٹ فارم کے تحت تمام بچوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کرنے کے منصفانہ اور مساوی امکانات ہوں۔
یہ نیا نصاب ملک بھر کے تمام سرکاری اسکولوں اور سرکاری و نجی شعبے کے ساتھ ساتھ مدارس میں بھی نافذ کیا جائے گا۔