وفاقی وزیر تعلیم کا بیان غیر ذمے دارانہ اور تکلیف دہ ہے، قیصرانی
وفاقی وزیر تعلیم کا بیان غیر ذمے دارانہ اور تکلیف دہ ہے، قیصرانی
گورنمنٹ اسکول ٹیچرز فیڈریشن نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے بیان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے نجی اسکولوں کو معیاری نظام تعلیم رکھنے پر سراہا تھا جبکہ سرکاری اسکولوں کے معیار تعلیم کو نجی اسکولوں کے مقابلے میں سیکنڈ گریڈ یعنی دوسرے درجے کا قرار دیا تھا۔
بجٹ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ بدقسمتی ہے کہ صرف نجی اسکولوں کے طلباء ہی تمام اعلیٰ سطح کے پیشہ ورانہ عہدوں پر پہنچ پاتے ہیں۔
ان کے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹیچرز باڈی کے صدر پروفیسر غلام اکبر قیصرانی نے کہا کہ وفاقی وزیرتعلیم کے اس غیر ذمے دارانہ بیان سے سرکاری اسکولوں کے لاکھوں اساتذہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر تعلیم کا یہ بیان ان کے شایانِ شان نہیں ہے کیوں کہ وہ خود ان سرکاری اسکولوں کے پاسبان ہیں۔ ان کے اس بے بنیاد بیان کی وجہ سے لاکھوں اساتذہ کے دلوں کو ٹھیس پہنچی ہے جس کے لیے وفاقی وزیر کو معذرت کرنی چاہیے۔
کمیٹی کے اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے ٹیچرز فیڈریشن فار میوچل فورم کے چیئرمین حافظ عبدالناصر نے وفاقی وزیرتعلیم کے بیان کو غیر ذمے دارانہ اور ناقابلِ قبول قرار دیا۔ کمیٹی نے مزید مطالبہ کیا کہ وزیر تعلیم اپنا بیان اسمبلی فلور پر واپس لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی وزیر کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ نجی اسکولوں کا تعلیمی نظام گذشتہ دو سالوں کے سی ایس ایس کے نتائج میں بے نقاب ہوا ہے جہاں گذشتہ سال 9316 امیدواروں میں سے صرف 202 امیدوار پاس ہوئے تھے اور اس سال نجی اسکولوں کا بیک گرائونڈ رکھنے والے ساڑھے 13 ہزار امیدواروں میں سے صرف 312 امیدوار ہی پاس ہوسکے ہیں۔ کمیٹی نے مزید کہا کہ اگر وزیرِ تعلیم انگریزی میڈیم اسکولوں کے معیار کا جائزہ لینا چاہتے ہیں تو نجی اسکول کا پس منظر رکھنے والے طلباء کا سی ایس ایس کے انگریزی امتحان کا پرچہ چیک کریں جس سے آپ کو معلوم ہوگا کہ ان میں سے بیشتر امیدوار انگریزی میں ناکام ہوچکے ہیں۔