ایچ ای سی کی جانب سے یونیورسٹیز کو دوبارہ کھولنے کے لیے ٹائم لائن اور گائڈلائن جاری

ایچ ای سی کی جانب سے یونیورسٹیز کو دوبارہ کھولنے کے لیے ٹائم لائن اور گائڈلائن جاری

ایچ ای سی کی جانب سے یونیورسٹیز کو دوبارہ کھولنے کے لیے ٹائم لائن اور گائڈلائن جاری

ایچ ای سی کے چیئرمین اور یونیورسٹیز کے وائس چانسلر کے درمیان ہونے والی آن لائن میٹنگ میں حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ منصوبہ بند اور تدریجی انداز میں تمام تعلیمی ادارے دوبارہ کھولے جائیں گے۔

اس اجلاس کا مقصد وائس چانسلرز کے خیالات کا جائزہ لینا تھا تاکہ اس کے مطابق وزارت تعلیم اور این سی سی کو آگاہ کیا جاسکے۔

اجلاس میں وی سیز کے ذریعہ کچھ سوالات اٹھائے گئے جو ذیل میں درج کردیئے گئے ہیں۔

1۔ یونیورسٹیاں کب کھولی جائیں؟ 15 جولائی کو، بعد میں؟ یا اس سے پہلے؟
2۔ کیا تمام یونیورسٹیز کو بیک وقت دوبارہ کھولنا چاہیے؟
3۔ کیا تمام طلبا کو ایک ہی وقت میں واپس آنا چاہیے یا صرف ایک سب سیٹ؟ کونسا سبسیٹ؟
4۔ واپس آنے والوں کو یونیورسٹی کی جانب سے کون سی معلومات فراہم کرنی چاہئیں؟
5۔ کون سے حفاظتی انتظامات یا ایس او پیز کی ضرورت ہے؟ کیا ہمارے پاس ہے؟
6۔ اگر صرف طلباء کا سب سیٹ واپس آجاتا ہے تو درس و تدریس کا نظام کیا ہونا چاہیے؟

کیا تمام یونیورسٹیز ایک ساتھ دوبارہ کھولی جانی چاہئیں؟

دہرانے کے لیے وائس چانسلر اور سنڈیکیٹ کو خود اپنے فیصلے کرنے چاہئیں۔ مندرجہ ذیل عوامل اس فیصلے سے متعلق ہیں۔

وبائی امراض کے دوران یونیورسٹی خود کو مکمل طور پر صورتحال سے الگ نہیں کرسکتی۔

آس پاس کے علاقے میں پھیلنے والی کوئی بھی لہر دکانداروں، ٹرانسپورٹ سسٹم، مقامی عملے اور معمول کی بات چیت کے ذریعے یونیورسٹی کی کمیونٹی میں پھیل سکتی ہے۔

جگہ کی رکاوٹیں: کتنے طلبا کو ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے۔

مطلوبہ طبی خدمات کی دستیابی، کیمپس میں اور باہر دونوں جگہوں پر۔

ٹیسٹنگ کٹس، پی پی ایز، سینیٹائزیشن سسٹم ، تھرمل نگرانی کیمرے سمیت ضروری سامان کی دستیابی۔

واضح پالیسی اور ذمے داریاں تفویض کرنا۔

فیکلٹی اور طلباء کے لیے یچ ای سی کے ذریعے فراہم کردہ نظام الاوقات اور ٹائم لائن۔

ایچ ای سی نے یونیورسٹیز کو دوبارہ کھولنے کے لیے ملٹی فیز کا اعلان کیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ فیکلٹی ممبران اور ایسے طلباء جنہیں رابطے کے مسائل درپیش ہیں وہ پہلے مرحلے میں کیمپس طلب کیے جائیں گے۔

دوسرے مرحلے میں آخری سال کے طلباء اور گریجویٹ طلباء و طالبات کو ہائوس جاب یا دیگر عملی ضروریات کے ساتھ کال کیا جائے گا۔

تمام طلباء کو آخری مرحلے میں کیمپس میں جانے کی اجازت ہوگی۔

15 جولائی 2020: فیکلٹی ممبران، مرکزی اسٹاف اور رابطے کے مسائل والے طلباء کیمپس میں آباد ہونگے۔

3 اگست 2020: آخری سال کے طلباء، گریجویٹ، ہائوس جاب یا دیگر عملی ضروریات کے حامل طلباء اور طالبات کیمپس میں واپس پہنچیں گے۔

17 اگست 2020: لیب کی ضروریات کے حامل طلبا (جیسے سائنس، طب، انجینئرنگ وغیرہ) دوسرے تمام طلباء کو کیمپس میں جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

14ستمبر 2020: نئے طلبا کے لیے اوریئنٹیشن سیشن ہوگا۔

15 ستمبر 2020: تمام نئے اور پرانے طلباء کو کیمپس میں واپس جانے کے مجاز ہوں گے۔

ایچ ای سی کے ذریعے فراہم کردہ حفاظتی ایس او پیز کی چیک لسٹ۔

عوامی مقامات پر ماسک پہنیں، حفظان صحت کے عمدہ عمل کو برقرار رکھیں۔

عوامی مقامات کے لیے سماجی دوری اور تجویز کردہ پروٹوکول کا مشاہدہ کریں۔

وائرس اور حفاظتی پالیسیوں سے متعلق اپ ڈیٹس کا باقاعدگی سے جائزہ لیں۔

ضرورت پڑنے پر ہی بائیو میٹرک کا شناختی عمل یا سوئیپ کارڈ استعمال کریں۔

روزانہ کی رابطہ ڈائری کو منظم رکھیں۔

علامات کی صورت میں مقررہ طریقہ کار پر عمل کریں۔

تاہم  بیشتر یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز نے 15 جولائی تک یونیورسٹیز کو دوبارہ کھولنے کے عمل کی مخالفت کی۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو