چالیس لاکھ طلبہ کا مستقبل خطرے میں
چالیس لاکھ طلبہ کا مستقبل خطرے میں
پنجاب میں چالیس لاکھ سے زائد طلبہ کا کیریئر خطرے میں ہے کیونکہ تعلیمی بورڈز نے امتحانات کا نظام الاوقات (شیڈول) ایک بار پھر ملتوی کردیا ہے۔
میٹرک کے امتحانات میں ابھی تقریباً دو ماہ باقی ہیں۔ دوسری جانب بی آئی ایس ای لاہور سمیت 9 تعلیمی بورڈز کی جانب سے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے لیے ڈیٹ شیٹ جاری کرنا ابھی باقی ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں نیا تعلیمی سال یکم اگست سے شروع ہوگا، مراد راس
سیکریٹری بی آئی ایس ای لاہور نے اس صورتحال سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سیکریٹری کا اضافی چارج دیا گیا ہے لیکن انہیں اس مسئلے کا کوئی علم نہیں ہے۔
سیکریٹری بی آئی ایس ای لاہور جو ضلع کے 5 لاکھ طلباء کے تعلیمی امور کے باضابطہ طور پر ذمہ دار ہیں، نے بتایا میں نہیں جانتا کہ کورونا وائرس آنے کے بعد یہ چیزیں کس طرح چلتی ہیں۔
اسی لاپروائی پر مبنی ذہنیت میں صوبے کا بنیادی تعلیمی بورڈ چلایا جارہا ہے۔ جبکہ سیکریٹری کے علاوہ بی آئی ایس ای لاہور کے چیئرمین ڈاکٹر مرزا حبیب علی کو بھی ایک ہفتہ قبل ہی ایک اضافی چارج لینے کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: تعلیم دشمن وزیرِ تعلیم: ٹوئٹر پر طلبا کا ردِ عمل
بی آئی ایس ای لاہور سابق حکومت کے دور میں دھوکہ دہی اور بدعنوانی سے دوچار تھا جبکہ رواں سال جولائی میں آگ لگی، جس کے نتیجے میں ریکارڈ ضائع ہوگیا، اس کے ساتھ ساتھ بورڈ کے کچھ ارکان سے تجزیاتی رپورٹ لیک کرنے پر بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
وزارت تعلیم کے اعلامیے کے مطابق پنجاب میں میٹرک کے امتحانات 4 مئی سے شروع ہوں گے، جبکہ انٹر کے امتحانات 14 جون سے شروع ہوں گے۔