7 ستمبر کو اسکول کھولنے کا اہم فیصلہ
7 ستمبر کو اسکول کھولنے کا اہم فیصلہ
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد 7 ستمبر کو ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا حتمی فیصلہ کرے گی۔
وفاقی وزیر تعلیم نے جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے وفاقی وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق دوبارہ کھولے جائیں گے اور اسکولوں اور کالجوں کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے ایس او پیز کو بہتر بنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں چھٹی اور اس سےاوپر کی کلاسز کےلیےاسکول دوبارہ کھولنے کااعلان
شفقت محمود نے کہا کہ سات اپریل کو شروع کیے گئے ٹیلی اسکول کے اقدام نے تقریباً آٹھ ملین طلباء کی مدد کی اور اس اقدام کو عالمی پلیٹ فارمز پر سراہا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اعلیٰ تعلیم کی سطح پر آن لائن کلاسز کا پہلا تجربہ نتیجہ خیز تھا تاہم دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کنکشن سے متعلق کچھ امور سامنے آئے ہیں جن کا حل نکالا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اگرچہ ایک طویل عرصے سے دور دراز سے تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری ہے تاہم اس کی اہمیت اور افادیت کورونا وائرس کے دوران اجاگر ہوئی ہے۔ وزیر نے بتایا کہ اسی وجہ سے وزارت تعلیم نے مستقبل کے لئے فاصلاتی تعلیم کو ادارہ بنایا ہے۔
مزید پڑھیں: تعلیم سے متعلق 10 روزہ ای کانفرنس کا آغاز
وزیرتعلیم نے مزید کہا کہ غیر مسلم شہریوں کو اسکولوں میں اپنے مذہب کی تعلیم دی جائے گی کیونکہ ملک ایک مختلف تعلیمی معیار کی طرف جارہا ہے۔
ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ تعلیمی سال کے آغاز سے غیر مسلم تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طلباء اپنے اپنے مذاہب کا مطالعہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت انہیں اسلامیات کے متبادل کے طور پر اخلاقیات کی تعلیم دی جارہی ہے جسے مسلمان قبول کرتے ہیں۔ وفاق وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن پر پورا اترنے کے لیے حکومت نے صوبوں اور ماہرین کے ساتھ مل کر یکساں قومی نصاب کا مسودہ تیار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: بی آئی ایس ای پشاور نے خصوصی امتحانات 2020 کی رجسٹریشن کا اعلان کردیا
خیال یہ ہے کہ شہری اور دیہی علاقوں کے تعلیمی معیار کے درمیان عدم مساوات کو دور کیا جائے، امیر اور غریب دونوں کو مسابقت اور ترقی کے مساوی مواقع کی ضمانت دی جائے اور سرکاری اسکولوں کے داخلے میں اضافہ کیا جائے۔ نئے ماڈل کی نصابی کتب تیار کی جارہی ہیں جبکہ اگلے سال اپریل تک ملک بھر کے سرکاری، نجی اور دینی اسکولوں میں پہلی جماعت سے لے کر پانچویں تک کا نیا نصاب متعارف کرایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نیا اور یکساں تعلیمی نصاب قومی ہیروز، قصے کہانیوں اور ملک کے مشترکہ ورثے کے موضوعات پر مشتمل ہوگا۔ شفقت محمود نے کہا کہ اس نصاب کا مقصد مدارس میں پڑھنے والے طلباء کی موجودہ اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔
نئے نصاب کی تعلیم کا بنیادی ذریعہ اردو ہوگا جو اگلے تعلیمی سال میں پہلی سے پانچویں جماعت تک لاگو ہوگا۔ تاہم بچوں کو تعلیم دینے کے لیے صوبے اردو کے ساتھ اپنی مقامی زبان استعمال کرنے کا بھی انتخاب کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سارا عمل ملک کے آئین کے عین مطابق ہوگا۔