کے پی حکومت ٹیبلٹ ان آ اسکول پروگرام شروع کرے گی
کے پی حکومت ٹیبلٹ ان آ اسکول پروگرام شروع کرے گی
خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت اپنی تعلیمی اصلاحات کے ایک اہم حصے کے طور پر صوبے میں اسکولوں کی نگرانی کے لیے ٹیبلٹ ان آ اسکول پروگرام شروع کر رہی ہے۔
ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ حکومت غلط پوسٹنگ کے رواج کو ختم کر رہی ہے اور اب ہر ٹیچر کو اپنی اصل پوسٹ پر پڑھانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں اسکول سے باہر رہنے والے بچوں کے اندراج کے لیے ڈبل شفٹ پروگرام نافذ کیا گیا ہے۔ اس اقدام کے پہلے مرحلے میں 120 اسکولوں میں 3000 بچوں کو داخل کیا گیا، جب کہ دوسرے مرحلے کے لیے مزید 400 اسکولوں کا انتخاب کیا گیا، جس کے بعد ایسے اسکولوں کی مجموعی تعداد 1000 تک پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیئے: سی ایس ایس کے امتحان سے پہلے امیدواروں کی اسکریننگ کا فیصلہ
کے پی کی موجودہ انتظامیہ نے اسکول بیگز ایکٹ بھی نافذ کیا ہے، جس سے طلبہ و طالبات کو بڑے اور بھاری بھرکم بستے اٹھانے کے دباؤ سے نجات ملے گی۔
صوبے کے تمام بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (بی آئی ایس ای) میں طلبہ کے لیے سہولت مراکز بھی قائم کیے گئے ہیں جہاں طلبہ اپنی تمام ضروریات ایک ہی چھت کے نیچے پوری کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اساتذہ کے ٹرانسفرز اور پوسٹوں میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ای ٹرانسفر پالیسی نافذ کی گئی تھی اور اب تمام ٹرانسفرز اور پوسٹنگز آن لائن کی جاتی ہیں۔
صوبائی حکومت سرکاری اسکولوں میں اسمارٹ اسکولز ایجوکیشن پروگرام بھی نافذ کر رہی ہے، اس مقصد کے لیے کوڈڈ مائنڈز اور ہوپ نامی این جی اوز کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیئے: سندھ کا ایم ڈی کیٹ میرٹ کم کرنے کا مطالبہ پی ایم سی نے رد کردیا
خواتین کمیونٹی اسکولوں کے زیر انتظام 3500 اسکولوں میں 0.1 ملین سے زیادہ بچے داخل ہیں، جن میں 80 فیصد اسٹوڈنٹس لڑکیاں اور 99 فیصد اساتذہ خواتین ہیں۔
اسکولوں میں معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے، 3000 اسکول لیڈروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی، جن میں سے ڈھائی ہزار گریڈ 16 اور 190 گریڈ 17 سے ہوں گے۔