سی ایس ایس کے امتحان سے پہلے امیدواروں کی اسکریننگ کا فیصلہ
سی ایس ایس کے امتحان سے پہلے امیدواروں کی اسکریننگ کا فیصلہ
فیڈرل پبلک سروس کمیشن ( ایف پی ایس سی) کا کہنا ہے کہ 2022 سے سینٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) کے مسابقتی امتحان دینے میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے اسکریننگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے حال ہی میں سی ایس ایس کے مقابلے کے امتحان سے قبل 200 پوائنٹس کے اسکریننگ ٹیسٹ کے انعقاد کی منظوری دی تھی۔
امتحان میں اسلامیات کے لیے 20، اردو کے لیے 20، انگریزی کے لیے 50، عمومی صلاحیتوں کے لیے 60 اور جنرل نالج کے لیے 50 پوائنٹس ہوں گے۔
مزید پڑھئے: داخلے کا سخت معیار طلباء کے لیے مشکلات کا باعث
ایف پی ایس سی نے پایا کہ 1998 سے 2019 تک درخواست دہندگان کی تعداد میں سالانہ اوسطاً 10 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ برسوں کے مقابلے میں 2020 اور 2021 میں سی ایس ایس کے لیے دی جانے والی درخواستوں میں 69 فیصد اضافہ ہوا جس کے نتیجے کے طور پر پاس ہونے کے فیصد میں کمی آئی اور امتحانی عمل کا وقت بڑھ گیا۔
ذرائع کے مطابق، ایف پی ایس سی سے کہا گیا ہے کہ وہ غیر ملکی بہترین طریقوں پر تحقیق کرنے اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے نقطہ نظر کو مدنظر رکھنے کے بعد سے ادارہ جاتی اصلاحات کی کابینہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق سی ایس ایس کے مقابلہ جاتی امتحانی نظام کا از سر نو جائزہ لے۔
اس کے بعد ایف پی ایس نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اہم امتحانات کے لیے درخواست دہندگان کی اسکریننگ کی غرض سے سارک ممالک میں اسکریننگ/ابتدائی ٹیسٹ منعقد کیے گئے۔
ایف پی ایس سی کا کہنا ہے کہ اسکریننگ ٹیسٹ سی ایس ایس کے امتحان کے عمل کو آدھا کردے گا اور یہ دورانیہ 20 ماہ سے کم ہو کر صرف 12 ماہ یعنی ایک سال پر آجائے گا۔
مزید پڑھئے: سی ایس ایس کارنر کی جانب سے مقامی نوجوانوں کے لیے مفت کورسز پیش
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ کابینہ نے 10 دسمبر 2019 کو اپنے اجلاس میں اس معاملے پر بحث کی تھی، تاہم تحریری امتحان سے قبل اسکریننگ ٹیسٹ متعارف کرانے کے خیال کی منظوری نہیں دی گئی تھی۔
کابینہ کے اراکین کا خیال تھا کہ ایس اے ٹی یا جی آر ای کی قسم کے ٹیسٹ ترقی پذیر ممالک کے امیدواروں کو نقصان پہنچائیں گے اور قانونی قابلیت کے ساتھ ساتھ دیر سے اعلان، امیدواروں کے لیے ناانصافی ہوگا۔
ایف پی ایس سی نے کہا ہے کہ اسکریننگ ٹیسٹ پاس کرنے کا فیصد 33 پرسنٹ مقرر کیا گیا ہے، جس سے پاکستان کے تمام حصوں سے امیدواروں کی اکثریت مجوزہ ٹیسٹ پاس کر سکتی ہے۔