پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد تشویشناک حد تک کم
پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد تشویشناک حد تک کم
راولپنڈی: پنجاب بھر کے 52035 سرکاری اسکولوں میں صرف 3 لاکھ 90 ہزار 782 اساتذہ تعینات ہیں اور تمام کیٹیگریز کے 70 ہزار اساتذہ کی سیٹیں خالی ہیں۔ رواں ماہ دسمبر اور جنوری سے 28 فروری تک مزید 8 ہزار ٹیچرز ریٹائرڈ ہوجائیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں اساتذہ کی شدید کمی کے باعث سرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام ذوال کا شکار ہے۔
مزید پڑھیں: گومل یونیورسٹی: ایم اے اور ایم ایس سی میں داخلہ کی تاریخ میں توسیع
وزارت تعلیم کے ریکارڈ کے مطابق پنجاب میں کل 751 ہائیر سیکنڈری اسکولز ہیں جن میں 366 بوائز 385 گرلز اسکول ہیں اور ان میں 24794 ٹیچرز تعینات ہیں۔ ان ٹیچرز میں 11878 مرد اور 12916 خواتین ٹیچرز خدمات انجام دے رہے ہیں۔ صوبے بھر میں کُل 6674 ہائی اسکول ہیں جن میں 3189 گرلز جبکہ 3485 بوائز اسکول ہیں۔ ان اسکولوں میں کُل 133260 ٹیچرز ہیں، جن میں 65914 خواتین اور 67346 مرد اساتذہ ہیں، پنجاب میں مڈل کے کل 8289 اسکولز ہیں جن میں سے 3549 بوائز جبکہ 4740 گرلز اسکول ہیں، ان میں کل 90577 ٹیچرز تعینات ہیں، جن میں 35225 مرد اور 55352 خواتین ٹیچرز ہیں جبکہ صوبہ بھر میں کل 36321 پرائمری اسکول ہیں جن میں سے 17095 بوائز اور 19226 گرلز اسکول ہیں۔ ان میں کل 142151 ٹیچرز خدمات سر انجام دے رہے ہیں جن میں 58586 مرد اور 83565 خواتین ٹیچرز شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: ایم ڈی کیٹ 2020: پاکستان کے بڑے شہروں میں پی ایم سی کے خلاف احتجاج جاری
ان ٹیچرز کا 50 فیصد محکمانہ کوٹہ اور اوپن میرٹ پر ترقیوں کا نظام بھی مفلوج ہے جس کے باعث ہزاروں پرائمری سکول ٹیچرز بھرتی اسکیل میں ہی ریٹائر ہوجانے پر مجبور ہیں جبکہ پنجاب بھر میں صرف 353 اساتذہ پی ایچ ڈی ہیں۔